اسلام آباد: پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران شدید بارش کے سبب آنے والے سیلابی ریلے میں کم از کم 26 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوگئے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی طرف سے ہفتے کی دیر شام کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، ملک بھر میں سیلاب کےمتعلق مختلف حادثات میں اپنی جانیں گنوانے والوں میں کم از کم 12 بچے اور تین خواتین شامل ہیں۔Pakistan Floods
این ڈی ایم اے کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، رواں برسات میں مانسون کی بارشوں اور جون کے وسط سے آنے والے سیلاب سے پاکستان میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1290 ہو گئی اور 12588 افراد زخمی ہوئے ہيں۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں سیبلاب سے متعلقہ واقعات میں 1,468,019 مکانات تباہ ہوچکے ہیں جبکہ 736,459 جانور بھی مرے ہیں۔
پاکستان میں سیلاب سے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ پاکستان کو پیر کو بھی دنیا بھر سے انسانی امداد کی فراہمی جاری رہی۔پاکستانی روزنامہ ڈان کے مطابق حکومت اور انسانی تعاون سیلاب سے متاثرہ آبادی کو فوری امداد فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کو فوری امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کے لیے 34.2 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں اقوام متحدہ کے مقامی اور انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر جولین ہارنس نے اسے ’’آب و ہوا کی تبدیلی سے ہونے والی تباہی‘‘ قرار دیا اور ایک دوسرے سے مشترکہ اور متحد ہو کر اس خطرے سے نمٹنے کی اپیل کی۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ حالات مزید اس سے ابتر ہوسکتے ہیں۔ دریں اثنا، ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) پاکستان کے لیے اپنی خوراک کی امداد میں تیزی لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ڈبلیو ایف پی کا مقصد بلوچستان میں تقریباً 50 لاکھ افراد تک امداد پہنچانا ہے۔ جہاں یہ پہلے ہی پانچ اضلاع اور سندھ میں تقریباً 42,000 افراد کو امداد فراہم کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کو دنیا بھر سے انسانی امداد مل رہی ہے۔ متحدہ عرب امارات انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے کے لیے پاکستان کو پناہ گاہ سے متعلق سامان، خوراک اور طبی پارسل بھیج رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Pakistan Flood پاکستان نے عالمی برادری سے سیلاب متاثرین کے لئے امداد کی اپیل کی