ETV Bharat / international

عزالدین القسام بریگیڈ نے غزہ جنگ میں اپنے چار اہم رہنماؤں کی ہلاکت کا اعلان کیا - غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت

غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں حماس کے مسلح ونگ عزالدین القسام کے چار اہم کمانڈر ہلاک ہوئے ہیں۔ عسکری ونگ کے رکن ابو انس احمد الغندور، شمالی بریگیڈز کے کمانڈر وائل رجب، کمانڈر رفعت سلمان اور کمانڈر ایمن الصیام اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔ Al-Qassam Brigade Commanders death in War

Al-Qassam Brigade Commanders death in War
Al-Qassam Brigade Commanders death in War
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 27, 2023, 10:15 AM IST

یروشلم: تحریک حماس کے مسلح ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے حالیہ غزہ کی لڑائی میں اتوار کے روز اپنے چار اہم رہنماؤں کے ہلاک ہونے کا اعلان کیا۔ یہ جنگ 7 اکتوبر کو شروع ہوئی تھی اور 26 نومبر کو اس جنگ کا 51 واں دن تھا۔ 48 دن لڑائی جاری رہی اور پھر تین دن سیز فائر کے گزرے۔ پیر (27 نومبر) کے روز جنگ بندی معاہدے کا چوتھا اور آخری دن ہوگا۔ منگل کی صبح 7 بجے جنگ بندی معاہدہ ختم ہو جائے گا۔

العربیہ کے مطابق ٹیلی گرام پر عزالدین القسام بریگیڈز کے آفیشل چینل پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ القسام بریگیڈز اپنے رہنماؤں کے ایک گروپ کی ہلاکت کا اعلان کر رہا ہے۔ ان کمانڈرز میں عسکری ونگ کے رکن ابو انس احمد الغندور، شمالی بریگیڈز کے کمانڈر وائل رجب، کمانڈر رفعت سلمان اور کمانڈر ایمن الصیام شامل ہیں۔ اسرائیلی ٹی وی چینل 13 نے ایک ذریعہ کے حوالے سے بتایا کہ 25 نومبر کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے اپنی تیاری کرلی تھی۔ یہ آپریشن اس صورت میں کیا جانا تھا، اگر حماس مقامی وقت کےمطابق آدھی رات تک اسرائیلی یرغمالیوں کی دوسری کھیپ کو رہا نہ کرتی۔ قبل ازیں "عزالدین القسام بریگیڈز" نے یرغمالیوں کی دوسری کھیپ کے حوالے کرنے میں اس وقت تک تاخیر کا اعلان کیا تھا، جب تک کہ اسرائیل شمالی غزہ کی پٹی میں امدادی ٹرکوں کے داخلے سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کردیتا اور معاہدے کی پاسداری نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیں:فلسطینی اپنی آزادی کی قیمت دے رہے ہیں: اسماعیل ہنیہ

قطر اسرائیل اور تحریک حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں ثالث ہے۔ قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے اپنے ملک کی اس امید کا اظہار کیا کہ، اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کو چار دن پر طے شدہ اتفاق سے آگے بڑھایا جائے گا۔ ماجد الانصاری نے کہا کہ ہمیں جس چیز کی امید ہے وہ یہ ہے کہ دو دنوں کے دوران رہائی کی رفتار اور اس چار روزہ معاہدے سے ہمیں جنگ بندی میں توسیع کرنے اور باقی یرغمالیوں کے بارے میں مزید سنجیدہ بات چیت کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے تنازع کے دونوں فریقوں کے خدشات کو دور کرنے کے لیے قطر میں سینئر حکام کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

(یواین آئی)

یروشلم: تحریک حماس کے مسلح ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے حالیہ غزہ کی لڑائی میں اتوار کے روز اپنے چار اہم رہنماؤں کے ہلاک ہونے کا اعلان کیا۔ یہ جنگ 7 اکتوبر کو شروع ہوئی تھی اور 26 نومبر کو اس جنگ کا 51 واں دن تھا۔ 48 دن لڑائی جاری رہی اور پھر تین دن سیز فائر کے گزرے۔ پیر (27 نومبر) کے روز جنگ بندی معاہدے کا چوتھا اور آخری دن ہوگا۔ منگل کی صبح 7 بجے جنگ بندی معاہدہ ختم ہو جائے گا۔

العربیہ کے مطابق ٹیلی گرام پر عزالدین القسام بریگیڈز کے آفیشل چینل پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ القسام بریگیڈز اپنے رہنماؤں کے ایک گروپ کی ہلاکت کا اعلان کر رہا ہے۔ ان کمانڈرز میں عسکری ونگ کے رکن ابو انس احمد الغندور، شمالی بریگیڈز کے کمانڈر وائل رجب، کمانڈر رفعت سلمان اور کمانڈر ایمن الصیام شامل ہیں۔ اسرائیلی ٹی وی چینل 13 نے ایک ذریعہ کے حوالے سے بتایا کہ 25 نومبر کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے اپنی تیاری کرلی تھی۔ یہ آپریشن اس صورت میں کیا جانا تھا، اگر حماس مقامی وقت کےمطابق آدھی رات تک اسرائیلی یرغمالیوں کی دوسری کھیپ کو رہا نہ کرتی۔ قبل ازیں "عزالدین القسام بریگیڈز" نے یرغمالیوں کی دوسری کھیپ کے حوالے کرنے میں اس وقت تک تاخیر کا اعلان کیا تھا، جب تک کہ اسرائیل شمالی غزہ کی پٹی میں امدادی ٹرکوں کے داخلے سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کردیتا اور معاہدے کی پاسداری نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیں:فلسطینی اپنی آزادی کی قیمت دے رہے ہیں: اسماعیل ہنیہ

قطر اسرائیل اور تحریک حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں ثالث ہے۔ قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے اپنے ملک کی اس امید کا اظہار کیا کہ، اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کو چار دن پر طے شدہ اتفاق سے آگے بڑھایا جائے گا۔ ماجد الانصاری نے کہا کہ ہمیں جس چیز کی امید ہے وہ یہ ہے کہ دو دنوں کے دوران رہائی کی رفتار اور اس چار روزہ معاہدے سے ہمیں جنگ بندی میں توسیع کرنے اور باقی یرغمالیوں کے بارے میں مزید سنجیدہ بات چیت کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے تنازع کے دونوں فریقوں کے خدشات کو دور کرنے کے لیے قطر میں سینئر حکام کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

(یواین آئی)

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.