نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان جنوبی افریقہ میں طے شدہ ملاقات سے قبل ایک اہم پیش رفت میں بھارت اور چین کی فوجوں نے دو مقامات پر میجر جنرل سطح کی بات چیت کی۔ مشرقی لداخ میں جاری تنازع کو حل کرنے کے لیے دولت بیگ اولڈی اور چوشول میں فوجی سطح کی بات چیت ہوئی۔ جنوبی افریقہ میں 22 سے 24 اگست تک ہونے والی 15ویں برکس سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے پی ایم مودی جنوبی افریقہ کے صدر ماتمیلا سیرل رامافوسا کے کی دعوت پر جوہانسبرگ جائیں گے۔ دفاعی ذرائع نے ایجنسی کو بتایا کہ دو مقامات پر ہونے والی بات چیت میں بھارت کی نمائندگی ترشول ڈویژن کے کمانڈر میجر جنرل پی کے مشرا اور یونیفارم فورس کے کمانڈر میجر جنرل ہری ہرن نے کی۔
یہ بات چیت 13-14 اگست کو چوشول مولڈو بارڈر پر دونوں فریق کے درمیان کور کمانڈر سطح کے مذاکرات کے 19ویں دور کے بعد ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں فریق نے دیگر نکات کے علاوہ ڈیپسانگ کے میدانی علاقوں میں گشت دوبارہ شروع کرنے اور سی این این جنکشن پر چینی فوجی موجودگی کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر میجر جنرل کی سطح پر بات چیت آگے بڑھی تو دونوں فریق نتیجہ کو حتمی شکل دینے کے لیے کور کمانڈر سطح کے مذاکرات کا ایک اور دور منعقد کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: Xi Jinping to Attend BRICS Summit چین کے صدر برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے
بھارت اور چین کے درمیان سرحد پر گزشتہ تین سال سے کشیدگی جاری ہے۔ اور سرحدوں پر کشیدگی کی وجہ سے ہر سطح پر تعلقات خراب ہوئے ہیں۔ بھارت اور چین نے مشرقی لداخ سیکٹر میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے پار 50,000 سے زیادہ فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ وسیع بات چیت کی اور اس کے بعد چار ماہ کے وقفے سے صرف 19ویں دور کے کور کمانڈر مذاکرات ہوئے۔