ETV Bharat / international

افغان باشندوں کی ملک بدری پر پاکستان کو کابل کی وارننگ - تقریبا 4لاکھ افغان غیرقانونی طور پر پاکستان میں

پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تقریباً 4 لاکھ افغان غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہو چکے ہیں۔ اس لیے پاکستان غیر دستاویز والے افغانوں کو ملک بدر کررہا ہے۔ جس پر افغانستان کی وزارت خارجہ نے پاکستان کو جوابی کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔Afghanistan's Deputy Foreign Minister Sher Mohammad Abbas

Afghanistan may retaliate against Pakistan's move to deport undocumented Afghans
Afghanistan may retaliate against Pakistan's move to deport undocumented Afghans
author img

By UNI (United News of India)

Published : Nov 8, 2023, 7:03 AM IST

Updated : Nov 8, 2023, 9:31 AM IST

کابل: افغانستان کے نائب وزیر خارجہ محمد عباس ایس زئی نے منگل کو کہا کہ افغانستان یکم نومبر کے بعد ملک میں رہ جانے والے غیر دستاویز والے افغانوں کو ملک بدر کرنے کے پاکستان کے اقدام کے خلاف جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ پاکستانی اخبار ڈان نے سرحدی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کو 6500 سے زائد افغان شہریوں نے طورخم سرحدی چوکی کے ذریعے پاکستان چھوڑ دیا۔ جس کی وجہ سے واپس جانے والے افغانوں کی مجموعی تعداد 170,000 سے تجاوز کر گئی۔

ستانکزئی نے کہا، "ہم نے بہت صبر کیا اور ہمت کا مظاہرہ کیا، ہم نے کوئی سخت ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ "ہم پاکستان کی حکومت اور سیکورٹی فورسز سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنا رویہ بدلیں اور ہمیں ان کے اقدامات پر ردعمل ظاہر کرنے پر مجبور نہ کریں۔"

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 1.3 ملین افغان مہاجرین کے طور پر رجسٹرڈ ہیں اور 880,000 کے پاس قانونی رہائشی اجازت نامے ہیں۔ پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تقریباً چار لاکھ افغان غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:زخمی میکسویل کی ڈبل سنچری، افغانستان جیتی ہوئی بازی ہار گیا

پاکستانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ اکتوبر کے اوائل میں حکومت غیر دستاویزی تارکین وطن کو دہشت گردوں سے ان کے ممکنہ تعلقات کے خدشات کے پیش نظر ملک بدر کرنے کے منصوبے کا مسودہ تیار کر رہی تھی۔ بعد ازاں کابینہ نے اعلان کیا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہنے والے تمام افراد کو 31 اکتوبر تک ملک بدری سے بچنے کے لیے رضاکارانہ طور پر چلے جانا چاہیے۔

یو این آئی

کابل: افغانستان کے نائب وزیر خارجہ محمد عباس ایس زئی نے منگل کو کہا کہ افغانستان یکم نومبر کے بعد ملک میں رہ جانے والے غیر دستاویز والے افغانوں کو ملک بدر کرنے کے پاکستان کے اقدام کے خلاف جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ پاکستانی اخبار ڈان نے سرحدی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کو 6500 سے زائد افغان شہریوں نے طورخم سرحدی چوکی کے ذریعے پاکستان چھوڑ دیا۔ جس کی وجہ سے واپس جانے والے افغانوں کی مجموعی تعداد 170,000 سے تجاوز کر گئی۔

ستانکزئی نے کہا، "ہم نے بہت صبر کیا اور ہمت کا مظاہرہ کیا، ہم نے کوئی سخت ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ "ہم پاکستان کی حکومت اور سیکورٹی فورسز سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنا رویہ بدلیں اور ہمیں ان کے اقدامات پر ردعمل ظاہر کرنے پر مجبور نہ کریں۔"

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 1.3 ملین افغان مہاجرین کے طور پر رجسٹرڈ ہیں اور 880,000 کے پاس قانونی رہائشی اجازت نامے ہیں۔ پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تقریباً چار لاکھ افغان غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:زخمی میکسویل کی ڈبل سنچری، افغانستان جیتی ہوئی بازی ہار گیا

پاکستانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ اکتوبر کے اوائل میں حکومت غیر دستاویزی تارکین وطن کو دہشت گردوں سے ان کے ممکنہ تعلقات کے خدشات کے پیش نظر ملک بدر کرنے کے منصوبے کا مسودہ تیار کر رہی تھی۔ بعد ازاں کابینہ نے اعلان کیا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہنے والے تمام افراد کو 31 اکتوبر تک ملک بدری سے بچنے کے لیے رضاکارانہ طور پر چلے جانا چاہیے۔

یو این آئی

Last Updated : Nov 8, 2023, 9:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.