کابل: افغانستان ہلال احمر نے ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کو 45 لاکھ افغانی تقریباً 9 لاکھ 40 ہزار ترک لیرا نقد امداد فراہم کی ہے۔ طالبان عبوری حکومت سے منسلک افغانستان ہلال احمر کے سربراہ مولوی مطیع اللہ خالص نے زلزلہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعزیت کے لیے کابل میں ترکیہ کے سفارت خانے کا دورہ کیا۔ انہوں نے سفارت خانے میں تعزیتی پیغام میں زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کے لئے دعائے رحمت و مغفرت کی اور زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
مطیع اللہ خالص نے تقریباً 9 لاکھ 40 ہزار ترک لیرا پر مشتمل نقد امداد ترکیہ کے کابل کے لیے سفیر جہاد ایرگن آئے کے حوالے کی اور کہا ہے کہ ترکیہ نے اپنی انسانی امداد کے ساتھ مشکل ترین وقت میں افغان عوام کا ساتھ دیا ہے۔ ایرگن نے مذکورہ امداد پر افغانستان ہلال احمر کا شکریہ ادا کیا اور کہا ہے کہ دونوں ممالک تاریخ بھر میں مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ 6 فروری کو ترکیہ کے ضلع قاہرمان ماراش میں 7،7 اور 7،6 کی شدت سے زلزلے آئے۔ زلزلے کا مرکز قاہرمان ماراش کی تحصیل پازارجک اور زیرِ زمین گہرائی 7 کلو میٹر تھی۔ زلزلہ 10 اضلاع میں محسوس کیا گیا اور بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کا سبب بنا ہے۔ زلزلے کو صدی کی آفت قرار دیا جا رہا ہے۔زلزلوں میں مرنے والوں کی تعداد 36,000 تک پہنچ گئی ہے۔ترکیہ میں پیر تک زلزلوں سے کم از کم 31,643 اور شام میں 4,500 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں
ترکی دنیا کے سب سے زیادہ فعال زلزلہ زدہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ ملک میں آخری 7.8 شدت کا زلزلہ 1939 میں آیا تھا،جب مشرقی ایرگنکن صوبے میں 33000 لوگ مارے گئے۔ 1999 میں، دوز میں 7.4 شدت کا زلزلہ آیا، جس میں 17000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)