کابل: افغانستان میں اکتوبر میں ایک خودکش حملے میں شدید زخمی ہونے والی طالبہ نے یونیورسٹی کا امتحان اعلیٰ نمبروں سے پاس کیا ہے۔ یہ معلومات پیر کے روز جاری ہونے والی بی بی سی کی رپورٹ میں دی گئی۔ بی بی سی نے رپورٹ میں بتایا کہ کابل میں کاز ایجوکیشن سنٹر پر حملے کے بعد 17 سالہ فاطمہ امیری کی ایک آنکھ کی بینائی ختم ہوگئی اور اس کے جبڑے اور کان پر شدید چوٹیں آئیں۔ اس کے باوجود طالبہ نے یونیورسٹی کے امتحان میں 85 فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کئے۔ Fatemeh Amiri passes university exams
افغان لڑکی نے بتایا کہ وہ اب کابل یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ طالبہ نے بتایا کہ حملے کے وقت وہ ایک دوسری طالبہ کے ساتھ یونیورسٹی کے امتحانات دے رہی تھی، جب افغان دارالحکومت کے علاقے دشت برچی میں کچھ حملہ آوروں نے ٹیوشن سینٹر پر حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے تعلیمی مرکز میں داخل ہونے سے پہلے سکیورٹی اہلکاروں پر گولی چلائی تھی۔ Afghan injured student clear University exam
یہ بھی پڑھیں: Kabul Education Center Bombing کابل کے تعلیمی مرکز پر حملے میں 46 بچیوں سمیت 53 افراد ہلاک، اقوام متحدہ
عینی شاہدین نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر طالبات تھیں، جو دھماکہ کے وقت اگلی صف میں بیٹھی تھیں۔ طالبہ فاطمہ امیری نے بتایا کہ اس حملے میں اس کی ایک آنکھ ضائع ہو گئی، لیکن ابھی تک اس کا حوصلہ پست نہیں ہوا۔ طالبہ نے کہا کہ جو کچھ میں دونوں آنکھوں سے نہیں کر سکتی تھی، اب ایک آنکھ سے کروں گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے استاد نے آن لائن نتائج چیک کرنے میں ان کی مدد کی اور پتہ چلا کہ اس نے داخلہ کا امتحان کامیابی سے پاس کر لیا ہے۔
یو این آئی