ماسکو: مغربی افریقہ کے برکینا فاسو میں اس ماہ کے شروع میں اغوا کی گئیں لڑکیوں اور خواتین کو رہا کر دیا گیا ہے۔ یہ معلومات قومی نشریاتی ادارے آر ٹی بی کی رپورٹ میں دی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے 12 اور 13 جنوری کو برکینا فاسو کے شمالی ساحلی علاقے میں تقریباً 50 لڑکیوں اور خواتین کے اغوا کی مذمت کی اور ان کی فوری محفوظ واپسی کا مطالبہ کیا۔ آرٹی بی نے جمعہ کو اطلاع دی کہ 50 مغوی خواتین اور چار شیر خوار بچوں کو فوج نے آزاد کرا لیا ہے۔ گوٹیرس نے مقامی حکام پر زور دیا تھا کہ وہ اغوا کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔ برکینا فاسو میں 50 خواتین کے اغوا سے سنسنی پھیل گئی تھی۔ خبر رساں ادارے کے مطابق تمام خواتین کھانے کی تلاش میں جنگلی پھل لینے جنگل گئی تھیں۔ تبھی انہیں اغوا کر لیا گیا۔ ان میں سے کچھ خواتین فرار ہونے میں کامیاب ہو گئیں۔
واضح رہے اس سے قبل دسمبر 2022 میں افریقی ملک نائیجیریا کے شورش زدہ علاقے میں مسلح افراد کے ایک گروپ نے مسجد پر حملہ کیا اور 19 نمازیوں کو اغوا کرکے فرار ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ نائیجیریا کی ریاست کاتسینا کے گاؤں مائیگامجی میں پیش آیا تھا جہاں مسلح حملہ آوروں نے نماز مغرب کے دوران مسجد پر دھاوا بولا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں امام مسجد اور ایک نمازی گولی لگنے سے زخمی ہوگئے جنہیں مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔ واضح رہے کہ شمال مغربی اور وسطی نائیجیریا میں جرائم پیشہ گروہوں کی وجہ سے خوف و ہراس پایا جاتا ہے جو وسیع روگو جنگل میں پناہ لیتے ہیں۔ یہ ڈاکو مویشی چوری کرنے، تاوان کے لیے اغوا کرنے اور سامان لوٹنے کے بعد گھروں کو جلا دینے کے واقعات میں ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Nigeria Mosque Attack نائجیریا میں مسلح افراد کا مسجد پر حملہ
یو این آئی