لیما: پیرو کے ساحل پر غیر معمولی طور پر بڑی لہروں کی وجہ سے کم از کم ایک شخص کی موت ہو گئی اور تقریباً 85 بندرگاہوں کو بند کرنا پڑا۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سول ڈیفنس (انڈیسی) نے یہ اطلاع دی ہے۔
انڈیسی نے اطلاع دی کہ لہروں نے ساحلی پٹی کو دو دن تک 'ہلکی سے مضبوط شدت' تک محدود کر دیا ہے اور پیرو کے پورے ساحل کے ساتھ ساتھ بندرگاہوں کو حفاظتی اقدام کے طور پر 16 جنوری تک بند کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'بندرگاہوں اور ماہی گیری کی سرگرمیوں کو معطل کرنے اور بندرگاہ پر جہازوں کی واپسی کی سفارش کی گئی ہے۔'
مقامی میڈیا نے بدھ کے روز اطلاع دی ہے کہ پیرو کے شمال مغربی پیورا علاقے میں مچھلیاں پکڑنے کے دوران 70 سالہ سینٹوس کیراسکو کلاویجو منگل کو لہروں کی زد میں آکر ڈوب گیا۔ اس کا بیٹا چھوٹی کشتی میں اس کے ساتھ تھا۔ ان کی کشتی تیز لہروں کی وجہ سے الٹ گئی۔ بیٹا اپنے باپ کو ساحل پر لانے میں کامیاب ہو گیا لیکن اسے بچانے کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔
پیورا میں ماہی گیروں نے 'ذاتی اور مادی نقصان' کی اطلاع دی، جس میں تباہ شدہ کشتیاں اور تباہ شدہ گودی شامل ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دو میٹر بلند لہریں ساحل سے ٹکرا رہی ہیں۔ ان لہروں سے مقامی لوگ کافی خوفزدہ ہیں۔ وہیں حکومت اس لہر کے پیش نظر الرٹ ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Peru Protest پیرو میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت، اموات کی تعداد بڑھ کر 43 ہوگئی
یو این آئی