ETV Bharat / international

Sudan 413 people died سوڈان میں اقتدار کی کشمکش جاری، 413 افراد ہلاک

author img

By

Published : Apr 24, 2023, 10:34 AM IST

سوڈان میں جاری اقتدار کی کشمکش میں سب سے زیادہ نقصان بچوں کو ہو رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے اس بحران پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سوڈان میں اقتدار کی کشمکش
سوڈان میں اقتدار کی کشمکش

جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا کہ سوڈان میں جاری تنازعہ میں 413 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے نے کہا کہ بچے اس کی قیمت چکا رہے ہیں۔ اس تشدد میں 50 سے زائد افراد بری طرح زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے کہا کہ سوڈان میں حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اس تنازعے میں 413 افراد ہلاک اور 3551 زخمی ہوئے ہیں۔

فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورس (RSF) کے درمیان طاقت کی کشمکش جاری ہے۔ دونوں ایک دوسرے پر غلبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ 15 اپریل سے اب تک 11 صحت مراکز پر حملے ہو چکے ہیں۔ جبکہ سوڈان حکومت کے مطابق صحت کی 20 سہولیات سے سروس بند کر دی گئی ہے۔ اسی وقت، 12 دیگر صحت کی دیکھ بھال کے مراکز بند ہونے کے دہانے پر ہیں۔

اسی پریس کانفرنس میں یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح لڑائی بچوں پر تباہ کن اثرات مرتب کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس کم از کم نو بچوں کے ہلاک اور کم از کم 50 زخمی ہونے کی خبریں ہیں۔ جب تک لڑائی جاری رہے گی یہ تعداد بڑھتی ہی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں بجلی تک رسائی نہیں ہے۔ وہ خوراک، پانی اور ادویات کے لیے باہر نکلنے سے ڈرتے ہیں۔

جیمز ایلڈر نے کہا کہ سوڈان پہلے ہی دنیا میں بچوں کی غذائی قلت کی سب سے زیادہ شرحوں میں سے ایک ہے۔ اب ہمارے پاس ایسی صورتحال ہے جہاں تقریباً 50,000 بچوں کے لیے جان بچانے والی اہم امداد خطرے میں ہے۔ ایلڈر نے کہا کہ لڑائی سے سوڈان میں 'کولڈ چین' کو بھی خطرہ ہے، جس میں 40 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ مالیت کی ویکسین اور انسولین شامل ہیں، بجلی کی فراہمی میں رکاوٹ اور ایندھن کے ساتھ جنریٹرز کو بحال کرنے میں ناکامی کی وجہ سے۔

مزید پڑھیں:Khartoum protest: سوڈان میں مظاہرین اور سیکورٹی فورسزمیں جھڑپ، 15 افراد ہلاک

یونیسیف کے پاس بچوں کے اسکولوں اور نگہداشت کے مراکز میں پناہ لینے کی رپورٹس بھی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سوڈان میں تشدد کے بڑھنے سے پہلے ملک میں بچوں کی انسانی ضروریات بہت زیادہ تھیں، جن میں سے تین چوتھائی بچے انتہائی غربت میں رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ایک ہی وقت میں 11.5 ملین بچوں اور کمیونٹی کے ارکان کو پانی اور صفائی کی ہنگامی خدمات کی ضرورت تھی، 7 ملین بچے اسکول سے باہر تھے، اور 600,000 سے زیادہ بچے شدید غذائی قلت کا شکار تھے۔

جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا کہ سوڈان میں جاری تنازعہ میں 413 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے نے کہا کہ بچے اس کی قیمت چکا رہے ہیں۔ اس تشدد میں 50 سے زائد افراد بری طرح زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے کہا کہ سوڈان میں حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اس تنازعے میں 413 افراد ہلاک اور 3551 زخمی ہوئے ہیں۔

فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورس (RSF) کے درمیان طاقت کی کشمکش جاری ہے۔ دونوں ایک دوسرے پر غلبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ 15 اپریل سے اب تک 11 صحت مراکز پر حملے ہو چکے ہیں۔ جبکہ سوڈان حکومت کے مطابق صحت کی 20 سہولیات سے سروس بند کر دی گئی ہے۔ اسی وقت، 12 دیگر صحت کی دیکھ بھال کے مراکز بند ہونے کے دہانے پر ہیں۔

اسی پریس کانفرنس میں یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح لڑائی بچوں پر تباہ کن اثرات مرتب کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس کم از کم نو بچوں کے ہلاک اور کم از کم 50 زخمی ہونے کی خبریں ہیں۔ جب تک لڑائی جاری رہے گی یہ تعداد بڑھتی ہی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں بجلی تک رسائی نہیں ہے۔ وہ خوراک، پانی اور ادویات کے لیے باہر نکلنے سے ڈرتے ہیں۔

جیمز ایلڈر نے کہا کہ سوڈان پہلے ہی دنیا میں بچوں کی غذائی قلت کی سب سے زیادہ شرحوں میں سے ایک ہے۔ اب ہمارے پاس ایسی صورتحال ہے جہاں تقریباً 50,000 بچوں کے لیے جان بچانے والی اہم امداد خطرے میں ہے۔ ایلڈر نے کہا کہ لڑائی سے سوڈان میں 'کولڈ چین' کو بھی خطرہ ہے، جس میں 40 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ مالیت کی ویکسین اور انسولین شامل ہیں، بجلی کی فراہمی میں رکاوٹ اور ایندھن کے ساتھ جنریٹرز کو بحال کرنے میں ناکامی کی وجہ سے۔

مزید پڑھیں:Khartoum protest: سوڈان میں مظاہرین اور سیکورٹی فورسزمیں جھڑپ، 15 افراد ہلاک

یونیسیف کے پاس بچوں کے اسکولوں اور نگہداشت کے مراکز میں پناہ لینے کی رپورٹس بھی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سوڈان میں تشدد کے بڑھنے سے پہلے ملک میں بچوں کی انسانی ضروریات بہت زیادہ تھیں، جن میں سے تین چوتھائی بچے انتہائی غربت میں رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ایک ہی وقت میں 11.5 ملین بچوں اور کمیونٹی کے ارکان کو پانی اور صفائی کی ہنگامی خدمات کی ضرورت تھی، 7 ملین بچے اسکول سے باہر تھے، اور 600,000 سے زیادہ بچے شدید غذائی قلت کا شکار تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.