ہنڈوراس: امریکی ریاست ہنڈوراس میں خواتین کی جیل میں منگل کو ہونے والے ہنگامے میں کم از کم 41 خواتین ہلاک ہو گئیں۔ غیر قانونی سرگرمیوں کے معاملے پر دو گروہوں کے درمیان تشدد میں کئی قیدی جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ پولیس حکام نے یہ جانکاری دی۔ ہنڈوراس کی نیشنل پولیس انویسٹی گیشن ایجنسی کے ترجمان یوری مورا نے کہا کہ زیادہ تر متاثرین جھلس گئے تھے جبکہ دیگر کو گولیاں ماری گئی تھیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کم از کم سات خواتین قیدیوں کو گولی باری اور چاقو سے زخمی ہونے کے بعد علاج کے لیے ٹیگوسیگالپا اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ملک کے جیلوں کے نظام کی سربراہ جولیسا ولنوئیوا نے کہا کہ یہ فسادات حکام کی طرف سے جیلوں کے اندر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی حالیہ کوششوں سے شروع ہوئے تھے۔ اس کی وجہ سے منگل کو جیل میں تشدد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں منظم گروہوں کے خلاف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیلوں میں کام کرنے والے گروہ اپنا وسیع کنٹرول استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ قیدی اکثر اپنے اصول طے کرتے ہیں اور ممنوعہ اشیاء فروخت کرتے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق ہنڈوراس کی خواتین کی قومی جیل میں تقریباً 800 قیدی رکھے گئے ہیں، جو اس کی گنجائش سے دگنی ہے۔ بتادیں کہ 2020 میں ہنڈوراس کی جیل میں کئی پرتشدد واقعات رونما ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: Air Strike In Sudan سوڈان فضائی حملے میں بچوں سمیت 17 افراد ہلاک
ہنڈوراس کی قومی پولیس کی تفتیشی ایجنسی کے ترجمان یوری مورا نے کہا کہ زیادہ تر متاثرین کو جھلسایا گیا تھا، لیکن ہنڈوراس کے دارالحکومت ٹیگوسیگالپا سے تقریباً 30 میل شمال مغرب میں واقع تمارا کی جیل میں قیدیوں کو گولی مارنے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔