اسٹاک ہوم: ناروے کے مصنف جان فاسے کو ادب کا نوبل انعام دیا گیا ہے۔ سویڈش اکیڈمی کے مطابق ادب کا نوبل انعام ناروے کے مصنف جان فاسے کو ان کے اختراعی ڈراموں اور نثر کے لیے دیا گیا ہے جو انکہی کو آواز دیتے ہیں۔اکیڈمی کے مستقل سکریٹری میٹس مالم نے جمعرات کو اسٹاک ہوم میں ایوارڈ کا اعلان کیا۔ نوبل انعامات میں ان کے خالق، سویڈش موجد الفریڈ نوبل کی طرف سے چھوڑی گئی وصیت سے 11 ملین سویڈش کرونر ($1 ملین) کا نقد انعام ہوتا ہے۔ جیتنے والوں کو دسمبر میں منعقدہ ایوارڈ تقریب میں 18 کیرٹ کا گولڈ میڈل اور میڈل بھی دیا جاتا ہے۔
پچھلے سال یہ انعام فرانسیسی مصنفہ این ایرناکس نے جیتا تھا، جنہیں سویڈش اکیڈمی نے منتخب کیا تھا۔ایرناکس 119 نوبل ادب انعام یافتہ خواتین میں سے 17 ویں خاتون تھیں۔ ادبی انعام کو طویل عرصے سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے کہ یہ یورپی اور شمالی امریکہ کے مصنفین پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ مردانہ غلبہ بھی رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مونگی جی باوینڈی، لوئیس ای بروس اور الیکسی آئی ایکیمو کو کیمسٹری کا نوبل انعام ملا
یہ انعام 2018 میں اس وقت معطل کر دیا گیا جب جنسی زیادتی کے الزامات نے سویڈش اکیڈمی کو ہلا کر رکھ دیا تھا اور اس کے نتیجے میں ممبران اکیڈمی سے الگ ہونے لگے۔ اکیڈمی نے خود کو بہتر بنایا لیکن آسٹریلیا کے پیٹر ہینڈکے کو 2019 کا انعام دینے پر مزید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جنھیں سربیا کے جنگی جرائم کے لیے معافی مانگنے والا کہا جاتا ہے۔