ٹوکیو: جاپان کے جزیرے ہونشو کے مغربی ساحل پر پیر کو آنے والے زلزلے میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور 30 دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ اطلاع جاپانی میڈیا نے دی ہے۔ پیر (یکم جنوری) کے روز مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے (7 بجے جی ایم ٹی) کے فوراً بعد اشیکاوا صوبے کے جزیرہ نما نوٹو میں 5.7 سے 7.6 شدت کا زلزلہ آیا، جس کی وجہ سے عمارتیں گر گئیں اور کئی آفٹر شاکس محسوس کئے گئے۔
کیوڈو نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اشیکاوا صوبے میں دو افراد مردہ اور سات دیگر زخمی پائے گئے۔ ہمسایہ صوبہ تویاما میں 15، فوکوئی صوبے میں 55، نیگاٹا صوبے میں 2 اور گیفو صوبے میں ایک شخص زخمی ہوا۔
زلزلے کے جھٹکے ہونشو کے مشرقی ساحل پر ٹوکیو تک محسوس کیے گئے۔ زلزلے نے تیز رفتار ریل خدمات کو روک دیا اور ہزاروں افراد کو گھروں اور دفتروں سے باہر نکلنے پر مجبور کر دیا۔ عوامی نشریاتی ادارے این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق ہوکوریکو الیکٹرک پاور کمپنی نے کہا کہ، اشیکاوا میں تقریباً 33,000 گھر بجلی سے محروم ہیں۔
- اشیکاوا میں رات 11 بجے بھی زلزلہ کا جھٹکا محسوس کیا گیا:
موسمی ایجنسی نے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بجے (14:00 جی ایم ٹی ) جزیرے پر 4.6 شدت کا ایک تازہ زلزلے کا جھٹکا محسوس کیا گیا۔ پیر کو جاپان کے مغربی ساحل پر 7.6 شدت کے زلزلے کے تقریباً تین درجن آفٹر شاکس محسوس کیے گئے، جس سے کئی مکانات منہدم ہو گئے اور سمندر میں اونچی لہریں اٹھیں۔
- جوہری پلانٹس کو نہیں پہنچا نقصان:
جاپان میں زلزلے کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن مارچ 2011 میں ایک بڑے زلزلے اور سونامی کی وجہ سے جوہری پلانٹ کو نقصان پہنچنے کے بعد سے یکم جنوری 2024 کو آئے شدت کے زلزلے سے قبل کبھی سونامی کی وارننگ جاری نہیں کی گئی تھی۔ حکومتی ترجمان حیاشی نے صحافیوں کو بتایا کہ متاثرہ علاقے میں جوہری پلانٹس کو کسی طرح کا نقصان نہیں پہنچا ہے اور کسی بے ضابطگی کی اطلاع ہے۔ نیوکلیئر ریگولیٹرز نے کہا کہ خطے میں مانیٹرنگ پوسٹوں پر تابکاری کی سطح میں کوئی اضافہ نہیں دیکھا گیا۔
- سونامی الرٹ واپس لیا گیا:
جاپان نے پیر کو بڑے زلزلوں کے ایک سلسلے کے بعد سونامی الرٹ کو واپس لے لیا ہے لیکن ساحلی علاقوں کے رہائشیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے گھروں کی طرف واپس نہ جائیں کیونکہ مہلک لہریں اب بھی آسکتی ہیں۔ سب سے بڑے زلزلے کے جھٹکوں کی شدت 7.6 تھی جس سے جاپان کے مرکزی جزیرے ہونشو کے مغربی ساحل پر آگ لگ گئی اور عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ موسمیاتی ایجنسی نے ابتدائی طور پر اشیکاوا کے لیے شدت والے سونامی وارننگ جاری کی تھی اور ہونشو کے بقیہ مغربی ساحل کے ساتھ ساتھ ملک کے مرکزی جزائر ہوکائیڈو کے شمالی حصے کے لیے کم شدت کے سونامی کی وارننگ یا ایڈوائزری جاری کی تھی۔
- موسمیاتی ایجنسی نے اگلے دو یا تین روز میں شدت کے زلزلوں کی وارننگ جاری کی:
شدت کے زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے علاقے میں بلٹ ٹرینوں کو روک دیا گیا تھا، حالانکہ شام ہوتے ہوتے کچھ حصوں میں سروس کو بحال کر دیا گیا۔ این ایچ کے، کے مطابق، ایک ہائی وے کے کچھ حصے بھی بند کر دیے گئے تھے، اور پانی کے پائپ پھٹ گئے تھے۔ خطے میں کچھ سیل فون سروسز کام نہیں کر رہی تھیں۔ موسمیاتی ایجنسی نے قومی سطح پر نشر ہونے والی نیوز کانفرنس میں کہا کہ اگلے ہفتے خاص طور پر اگلے دو یا تین دنوں میں اس علاقے میں مزید شدت کے زلزلے آ سکتے ہیں۔ ایجنسی کے مطابق، خطے میں ایک درجن سے زیادہ شدید زلزلوں کا پتہ چلا ہے، جس میں لینڈ سلائیڈنگ اور مکانات گرنے کے خطرات ہیں۔
- جاپانی حکومت نے اسپیشل ایمرجنسی سینٹر قائم کیا:
جاپانی وزیر اعظم فیومیو کیشیدا نے صحافیوں کو بتایا کہ جاپانی حکومت نے زلزلوں اور سونامی کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے اور انہیں تیزی سے رہائشیوں تک پہنچانے کے لیے ایک خصوصی ہنگامی مرکز قائم کیا ہے۔ وہیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی انتظامیہ جاپانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور "جاپانی عوام کے لیے کوئی بھی ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:سونامی کی وارنگ کے بعد جاپان میں بھارتی سفارت خانے نے ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر جاری کیا