جکارتہ: انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کے شمالی حصے میں ایندھن کے ذخیرے میں ہونے والے دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 17 ہو گئی ہے۔ جکارتہ ڈیزاسٹر مٹیگیشن ایجنسی (بی پی بی ڈی) کے قائم مقام سربراہ محمد رضوان نے ہفتے کے روز بتایا کہ اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 51 تک پہنچ گئی ہے اور وہ مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ شمالی جکارتہ کے پلمپانگ میں سرکاری تیل کمپنی پرٹامینا کی ملکیت میں ایندھن ذخیرہ کرنے کی سہولت میں جمعہ کی رات مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے کے قریب دھماکہ ہوا، جس سے آگ تیزی سے پورے علاقے میں پھیل گئی، جس سے 17 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
جکارتہ ڈیزاسٹر مٹیگیشن ایجنسی نے بتایا کہ اطلاع ملنے کے بعد 50 سے زیادہ فائر انجن اور 260 فائر فائٹرز موقع پر پہنچے اور تقریباً چھ گھنٹے کی محنت کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ دھماکے سے علاقے کے ایک ہزار سے زائد مکین متاثر ہوئے ہیں جنہیں محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ آٹھ افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ ریسکیو کا کام تاحال جاری ہے۔۔ حکام نے کہا کہ اس واقعہ سے ملک میں ایندھن کی فراہمی میں خلل نہیں پڑے گا۔ جکارتہ کے فائر اینڈ ریسکیو ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ستریادی گنوان نے کہا کہ رہائشی علاقے میں رہنے والے لوگوں کو ابھی بھی نکالا جا رہا ہے اور انہیں قریب کے ایک مسجد میں لے جایا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ سال 2009 اور 2014 میں لگنے والی آگ کے بعد پلمپانگ فیول اسٹیشن پر یہ تیسری سب سے بڑی آتشزدگی کا واقعہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Giant Dome Of Mosque Collapses جکارتہ اسلامک سینٹر گرینڈ مسجد کا عالیشان گنبد منہدم
یواین آئی