اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے منگل کے روز بھاری اکثریت سے ایک قرارداد پاس کی گئی جس میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔ اس قرارداد میں اسرائیل اور حماس کے بیچ جاری جنگ کے خاتمے کے لیے عالمی حمایت کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا۔ یو این جنرل اسمبلی میں ہوئی یہ ووٹنگ امریکہ اور اسرائیل کی بڑھتی ہوئی تنہائی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
-
In favour: 153
— United Nations (@UN) December 12, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Against: 10
Abstentions: 23
UN General Assembly adopts resolution on the Middle East demanding a humanitarian ceasefire, the protection of civilians, the immediate, unconditional release of all hostages and humanitarian access. pic.twitter.com/0szWbQQJVb
">In favour: 153
— United Nations (@UN) December 12, 2023
Against: 10
Abstentions: 23
UN General Assembly adopts resolution on the Middle East demanding a humanitarian ceasefire, the protection of civilians, the immediate, unconditional release of all hostages and humanitarian access. pic.twitter.com/0szWbQQJVbIn favour: 153
— United Nations (@UN) December 12, 2023
Against: 10
Abstentions: 23
UN General Assembly adopts resolution on the Middle East demanding a humanitarian ceasefire, the protection of civilians, the immediate, unconditional release of all hostages and humanitarian access. pic.twitter.com/0szWbQQJVb
مصر کی جانب سے پیش کیے گئے قرارداد کے مسودے پر بھارت نے بھی جنگ بندی کے حق میں ووٹ دیا۔ اس قرارداد میں اسرائیل اور حماس تنازع میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کے ساتھ ساتھ تمام مغویوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ 193 رکنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے منگل کو یہاں ایک ہنگامی اجلاس میں مصر کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے کو منظور کیا۔ قرارداد کے حق میں 153 ووٹ آئے جب کہ محض 10 نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ وہیں 23 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
-
The UN General Assembly overwhelmingly adopted a resolution on the Middle East demanding a humanitarian ceasefire.
— United Nations (@UN) December 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
The resolution calls for the protection of civilians, the immediate, unconditional release of all hostages and humanitarian access. https://t.co/DDxlBTU8M6 pic.twitter.com/7Heyq3YnGf
">The UN General Assembly overwhelmingly adopted a resolution on the Middle East demanding a humanitarian ceasefire.
— United Nations (@UN) December 13, 2023
The resolution calls for the protection of civilians, the immediate, unconditional release of all hostages and humanitarian access. https://t.co/DDxlBTU8M6 pic.twitter.com/7Heyq3YnGfThe UN General Assembly overwhelmingly adopted a resolution on the Middle East demanding a humanitarian ceasefire.
— United Nations (@UN) December 13, 2023
The resolution calls for the protection of civilians, the immediate, unconditional release of all hostages and humanitarian access. https://t.co/DDxlBTU8M6 pic.twitter.com/7Heyq3YnGf
الجزائر، بحرین، عراق، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور فلسطین کی حمایت یافتہ قرارداد میں غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ سبھی فریق بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر خاص طور پر شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے عمل کریں۔ اس قرارداد میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔ تاہم قرارداد میں حماس کا نام نہیں ہے اور امریکا نے قرارداد کے مسودے میں ترمیم کی تجویز دی تھی۔ اس میں ایک پیراگراف شامل کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
امریکی فریق نے کہا کہ اس قرارداد میں یہ بات شامل کی جانی چاہیے کہ اسمبلی سات اکتوبر 2023 سے اسرائیل میں حماس کے گھناؤنے دہشت گردانہ حملوں اور شہریوں کو یرغمال بنائے جانے کو واضح طور پر مسترد اور مذمت کرتی ہے۔ بھارت نے اس ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔ اکتوبر میں بھارت نے جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد کی مخالفت کی تھی جس میں اسرائیل اور حماس کے تنازع میں فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور غزہ کی پٹی تک بلا روک ٹوک انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اردن کی طرف سے تیار کردہ قرارداد میں غزہ کی پٹی میں شہریوں کو فوری، مسلسل، مناسب اور بلاتعطل ضروری اشیاء اور خدمات کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ: اندھا دھند بمباری کی وجہ سے اسرائیل عالمی حمایت کھو رہا ہے، بائیڈن
متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کرنے میں کامیابی حاصل کی :القدس بریگیڈز
غزہ: 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 86 صحافی ہلاک ہوگئے
منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹنگ اس وقت ہوئی جب 15 ممالک پر مشتمل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اسرائیل اور حماس تنازع پر قرارداد منظور کرنے میں ناکام رہی۔ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ سکیورٹی کونسل کے مستقل رکن امریکہ نے اسے ویٹو کر دیا تھا۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کی گئی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو 90 سے زائد رکن ممالک کی حمایت حاصل تھی۔ وہیں 15 رکنی سکیورٹی کونسل میں بھی اس کے حق میں 13 ووٹ پڑے تھے جب کہ برطانیہ غیر حاضر رہا اور امریکہ نے ویٹو کیا۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کا کہنا ہے کہ غزہ کی وزارت صحت (MOH) کے مطابق غزہ میں اب تک کم از کم 18,205 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں اور تقریباً 49,645 زخمی ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً آٹھ ہزار سے زیادہ لوگوں کے ملبے کے نیچے دبے ہونے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔