فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے جمعہ کو کہا کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو ختم کرانے کی ذمہ داری کے تحت روسی صدر ولودیمیر پوتن کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔ میکرون نے روزنامہ 'لی پیرسین' کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ "فرانس شروع سے ہی روس کے تئیں نرم نہیں رہا ہے اور نہ ہی اس کی تضحیک کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان سے بات کرنا میرا فرض بنتا ہے اور ہمیں اس کی ضرورت ہے۔ میں ایسا کرنے سے باز نہیں آؤں گا۔"Russia Ukraine War
انہوں نے کہا کہ کسی بھی امن مذاکرات کے لیے ضروری ہے کہ مذاکرات کا دروازہ ہمیشہ کھلا رکھا جائے۔دونوں رہنما حالیہ ہفتوں میں یوکرین میں تنازعات کے حل سے متعلق مسائل پر مسلسل رابطے میں ہیں۔مارچ کے دوسرے ہفتے میں روسی اور فرانسیسی صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں یوکرین کے جوہری پلانٹس کی سکیورٹی پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ فرانس کے صدارتی دفتر کی جانب سے پوتن کو یہ کال کی گئی۔ میکرون نے روسی صدر پر زور دیا کہ وہ یوکرین کے جوہری پلانٹس کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس، افریقی ساحلی خطے میں اپنی فوجی موجودگی میں تبدیلی لائے گا: میکرون
اس سے قبل یورپی یونین کونسل نے جمعہ کو کہا کہ یورپی یونین نے یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے جواب میں روس پر پابندیوں کے پانچویں پیکج کو منظوری دے دی ہے۔ کونسل نے اپنے بیان میں کہا،’’یورپی یونین نے یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے جواب میں روس پر پابندیوں کا پانچواں راؤنڈ لگایا ہے۔‘‘نئے پیکج کے تحت روسی حکومت اور معیشت پر دباؤ بنانے اور کریملن کے وسائل کو محدود کرنے سے متعلق اقدامات پر زور دیا گیا ہے۔