ریاض: پہلی دفعہ سعودی خواتین نے مملکت میں جانوروں کے لیے منعقدہ مقابلۂ حسن Camel Beauty Contest کے دوران اپنے اونٹوں کی نمائش کی۔ کنگ عبدالعزیز اونٹ فیسٹیول King Abdulaziz Camel Festival میں صرف مردوں کا مقابلہ ہوتا تھا، لیکن اب اس فیسٹیول میں خواتین بھی شرکت کر رہی ہیں۔ women debut in camel beauty contest
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، 40 دنوں تک جاری رہنے والے اس فیسٹیول کے دوران، اونٹوں کو بنیادی طور پر رنگ، ان کے ہونٹ، گردن اور کوہان کے سائز کی بنیاد پر پرکھا جاتا ہے۔
کنگ عبدالعزیز اونٹ فیسٹیول میں شریک 25 خواتین میں سے ایک منیرہ المخاس نے بتایا کہ وہ برسوں سے اونٹوں کے مالکان سے مل رہی تھی اور ہمیشہ اس تقریب میں شرکت کی خواہش رکھتی تھی۔
مملکت کے 'کیمل کلب' نے اونٹوں کے مقابلوں میں خواتین کی شمولیت کو حوصلہ افزا قرار دیا۔
فیسٹیول میں شریک ایک دوسری خاتون رشیدہ نے بتایا کہ وہ بچپن سے ہی اونٹوں میں دلچسپی رکھتی تھیں اور ان کے خاندان میں 40 اونٹ ہیں۔
کنگ عبدالعزیز اونٹ فیسٹیول کے سرفہرست پانچ شرکاء 10 لاکھ ریال (تقریباً 2 کروڑ روپے) کی انعامی رقم کے حقدار ہونگے۔
دسمبر میں اس ایونٹ کے آغاز میں کئی شرکاء کو اس وقت نااہل قرار دے دیا گیا تھا جب یہ انکشاف ہوا تھا کہ اونٹوں کو بوٹوکس انجیکشن لگائے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Tent Pegging Competition: اسلام آباد میں شہ سواری کا روایتی مقابلہ
واضح رہے کہ سعودی عرب کو اسلام پر سختی سے عمل پیرا ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، لیکن 2017 میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اقتدار میں آنے سے ملک میں کچھ بنیادی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں جن میں مرد وخواتین کے مشترکہ پروگرامس کے علاوہ موسیقی کی تقریبات کا انعقاد بھی شامل ہے۔