ایران کے وزرات صحت کے ترجمان کنوش جہانپور نے ٹیلی ویژن نیوز کانفرس میں ان اعداد و شمار کو صادر کیا، انہوں نے فورس کو استعمال میں لانے کی وضاحت نہیں کی، حالانکہ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ایران کے تمام 31 خطے کورونا وائرس کی زد میں ہیں۔
ایران نے اپنے تمام بڑے شہروں میں جمعہ کی نماز کو منسوخ کر دیا ہے۔ ساتھ میں ایران نے کربلا میں ادا ہونے والی نمازوں کو بھی تنسیخ کردیا ہے، جہاں ملک کے شیعہ عالم دین کی جانب سے ہفتہ وار خطبہ دیا جاتا ہے۔
وہیں متحدہ عرب امارات میں حکام نے قرآن کی دو آیتوں تک نمازوں کو محدود کردیا تاکہ وہ وائرس کے خدشات کے پیش نظر 10 منٹ سے زیادہ دیر تک نہیں رہیں۔
پورے مشرقی وسطی میں اب تک 4 ہزار 990 افراد میں کورونا وائرس کے مثبت رپورٹ سامنے آئی ہے۔پورے دنیا میں چین کے بعد ایران اور اٹلی میں سب سے زیادہ کورونا وائرس سے موت واقع ہوئی ہے۔
جمعرات کے روز ایران نے اعلان کیا کہ کوروناوائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے وہ بڑے شہروں کے درمیان مسافت کو محدود کرنے کے لیے چیک پوئنٹ لگوائے گا۔
ایران کے نیم سرکاری میڈیا کے ذریعہ تصویریں جاری کی گئی جس میں چیک پوائنٹ میں گاڑیاں رکی ہوئی نظر آرہی ہیں۔
فائر فائٹرز نے تہران کے مشہور ولیسر ایونیو کے 18 کلومیٹر لمبائی تک جراثیم کش چھڑکاؤ کیا ہے، جس میں سے کچھ فائرٹرک نے فٹ پاتھ پر چل رہے افراد، اے ٹی ایم اور اسٹور فرنٹ میں جراثیم کش کا چھڑکاؤ کیا ہے۔
فائر فائٹر کے ذریعہ کرانہ دوکان کے باہر جراثیم کش چھڑکاؤ کرنے کے بعد دوکان کے مالک رضا کا کہنا ہے کہ 'اگر یہ کام وہ روزانہ کرتے ہیں تو یہ بہت اچھا ہوگا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ چھڑکاؤ صرف ایک وقتی چیز نہیں ہونی چاہئے اور اسے کثرت سے کرنا چاہئے، خاص طور پر ایسی جگہوں پر جہاں نقل و حرکت اور ٹریفک بہت زیادہ ہوتا ہے۔
لیکن ایران میں امید کی کرن باقی ہے۔حکام نے اطلاع دی ہے کہ شیعہ مقدس شہر قم میں جمعرات کی دیر رات ایک کورونا وائرس سے متاثرہ خاتوں نے ایک لڑکی کو جنم دیا۔واضح رہےکہ ایران کا شہر قم میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔