امریکہ کی جانب سے عراق میں کیے گئے فضائی حملے کے بعد پھر سے یہاں فضائی حملہ کیا گیا ہے۔ اس میں قریب پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ایک عراقی عہدیدار نے بتایا کہ بغداد کے شمال میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کو نشانہ بناکر ان کی دو کاروں پر حملہ ہوا، جس میں ملیشیا کے پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔
فی الحال ہلاک شدگان کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ان کو صحافیوں سے بات کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جمعہ کے روز ہوئے امریکی ہوائی حملے میں امریکہ نے بغداد میں ایران کے اعلی فوجی افسر جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا۔ ایران کی القدس فورس کے جنرل سلیمانی سربراہ تھے۔
جمعہ کے روز بغداد بین الاقوامی ہوائی اڈے سے روانہ ہوئے سلیمانی کے قافلے پر امریکہ نے حملہ کیا تھا۔ امریکی ڈرون حملے میں وہ مارے گئے۔ایران کی طاقتور حسد الشعبی نیم فوجی دستہ کے نائب سربراہ اور ایران کی حمایت یافتہ کچھ مقامی ملیشیا بھی مارے گئے۔
ایران کے رہبر اعلی آیت اللہ خامنہ ای کے بعد ایران میں جنرل سلیمانی (62) سب سے طاقتور شخص سمجھے جاتے تھے۔ القدس فورس ایرانی پاسداران انقلاب کی ایک اکائی تھی، جو براہ راست آیت اللہ کو اطلاع دیتی ہے اور انہیں ملک کا ہیرو تسلیم کیا جاتا ہے۔