اقوام متحدہ میں ایسٹونیہ کے مستقل نمائندے سوئن جرگنسن نے پانچوں ممالک کے ایک مشترکہ بیان کو پڑھتے ہوئے جمعہ کو کہا 'ادلب میں فوجی کارروائی کو ضرور روکا جانا چاہئے، اب اسے ضرور روک دیا جانا چاہئے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم جمعرات کو ادلب میں ترکی کے فوجیوں پر حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ترکی کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، ہم ترکی کے فوجیوں کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں'۔
شام کے صوبہ دلب میں جاری تشدد کے حوالہ سے بیلجیم، فرانس، جرمنی، ایسٹونیہ، برطانیہ، امریکہ اور ڈومینیکن ریپبلک کی اپیل پر سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس بلایا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ شام کے فوجیوں کی طرف سے حملہ میں مبینہ طور پر ترکی کے 34 فوجی مارے گئے تھے۔ اس واقعہ کے بعد سے ترکی کی حامی فوج اور روس کی حمایت یافتہ شام کی فوج کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔