اقوام متحدہ کا امدادی مشن برائے عراق (UNAMI) نے ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کے خلاف قاتلانہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ مشن نے اس راحت کا اظہار کیا کہ بغداد میں ان کی رہائش گاہ پر ڈرون حملے میں وزیر اعظم کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
ذرائع کے مطابق اتوار کو علی الصبح بغداد میں عراقی وزیراعظم الکاظمی کے گھر کو ڈرون اور راکٹ حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔ جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد وزیراعظم کو علاج کے لیے ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے انہوں نے اعلان کیا کہ وہ ٹھیک ہیں۔
اقوام متحدہ کا امدادی مشن برائے عراق نے زور دیا ہے کہ دہشت گردی، تشدد اور غیر قانونی کارروائیوں کو عراق کے استحکام کو نقصان پہنچانے اور اس کے جمہوری عمل کو پٹری سے اتارنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے،"
مشن نے عراقی عوام سے پرامن رہنے اور تحمل کی تاکید کی اور مزید کہا کہ وہ عراق کے قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تمام فریقوں کو ذمہ داری قبول کرنے اور بات چیت میں شامل ہونے کی ترغیب دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
- عراق کے وزیراعظم ڈرون حملے میں زخمی
- بغداد میں پولیس اور ایران حمایت یافتہ مظاہرین میں تصادم، ایک ہلاک، درجنوں زخمی
واضح رہے کہ یہ حملہ ملک کی سیکورٹی فورسز اور انتخابی نتائج کے مخالف عوام کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے درمیان ہوا ہے جو جمعہ کو اکتوبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلے تھے۔
مشن نے اخیر میں کہا کہ اقوام متحدہ ان تمام عراقیوں کے ساتھ کھڑی ہے جو امن اور استحکام کے خواہاں ہیں، وہ کسی بھی چیز سے کم کے مستحق نہیں ہیں،"
ملک کی وزارت داخلہ نے الکاظمی پر قاتلانہ حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ تین ڈرونز کی مدد سے کیا گیا، جن میں سے دو کو مار گرایا گیا۔
دوسری جانب امریکا نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔
اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں جو دہشت گردی کا ایک واقعہ لگتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا، عراقی سیکیورٹی فورسز سے مسلسل رابطے میں ہے اور بغداد کی سالمیت اور آزادی پر یقین رکھتے ہیں‘۔
حملے کے بارے میں معلومات رکھنے والے ایک سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ حملے میں استعمال ہونے والے دھماکہ خیز مواد سے بھرے ڈرون کی باقیات سیکیورٹی فورسز نے تحقیقات کے لیے جمع کرلی ہیں۔