اقوام متحدہ کے خصوصی وفد نے منگل کے روز یمن کے صدر کے ساتھ بات چیت کے لئے ریاض کا دورہ کیا۔
کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ کے وفد نے یمنی صدر کے ساتھ بات چیت کی۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے پیر کو نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ اس دورے کا مقصد جنگ کو روکنا اور یمنی حکومت اور ان کے اتحادی سعودی عرب کو امن کے لئے سیاسی لائحہ عمل بنانے کے لئے تیار کرنا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے گذشتہ ہفتے یمن کے متحارب گروپز پر مزید دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ وہ جنگ بندی کا معاہدہ کریں جس کی وجہ سے دنیا کی بدترین انسانی تباہی ہوئی ہے۔ اس جنگ میں اب تک 10،000 سے زیادہ جانیں اور 20 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ 2014 میں ایران کے حمایت یافتہ شیعہ حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعا اور یمن کے شمال کے بیشتر حصے پر قبضہ کر لیا اور صدر عبدالرب منصور ہادی کو جلاوطن کر دیا۔
امریکہ کی حمایت یافتہ سعودی زیرقیادت اتحاد نے گزشتہ سال مداخلت کرکے ہادی کے اقتدار کو بحال کرنے کی کوشش کی۔ علاقے میں کشیدگی اب بھی برقرار ہے۔