رجب طیب اردوگان نے کہا ہے کہ جب تک عالمی برادری اسرائیل کو سزا نہیں دیتی، تب تک فلسطینیوں کی 'نسل کشی' جاری رہے گی۔
ترک صدر آفس کے ڈائریکٹوریٹ آف مواصلات کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اردوگان نے پیر کے روز پوپ سے ٹیلیفون پر بات چیت کے دوران یہ بھی کہ فلسطینیوں کی حمایت میں فرانسس کے ''مستقل پیغامات اور ردعمل '' عیسائی دنیا اور بین الاقوامی برادری کے لیے بہت اہم ہوں گے۔
بیان کے مطابق اردوگان نے گفتگو کے دوران عالمی برادری سے اسرائیل کو مسدود کرنے والا ردعمل اور سبق سکھانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ ترکی کے رہنما اسرائیل کو طاقت کے استعمال سے روکنے کے لئے ٹیلیفون سفارت کاری میں مصروف ہیں۔
ویٹیکن نے تصدیق کی ہے کہ پوپ فرانسس نے اسرائیل اور فلسطینیوں میں تشدد کے دوران ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے اور ترکی صدر سے ٹیلیفون پر بات کی ہے۔ ویٹیکن نے بتایا کہ فرانسس نے پیر کی صبح قریب نو بجے ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان سے فون پر بات کی۔
بعدازاں انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے ملاقات کی جو پہلے اعلان کردہ دورے کے تحت روم میں تھے۔ ویٹیکن نے یہ نہیں بتایا کہ دونوں کے درمیان کیا بات چیت ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:
اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے کم از کم 17 افراد ہلاک
اتوار کے روز فرانسس نے امن کی راہیں کھولنے کے لئے بین الاقوامی مدد کی اپیل کی تھی۔