ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اپنے ملک میں 10 سالہ خلائی پروگرام کی رونمائی کی جس میں چاند پر قدم رکھنے جیسے مشن، ترکی کے خلاء بازوں کو چاند پر بھیجنے اور بین الاقوامی سطح پر خلائی اسٹیشن تیار کرنا شامل ہے۔
اردگان نے خلائی پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم چاند پر قدم رکھنے جا رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'سنہ 2023 کے آخر تک پوری دنیا بین الاقوامی تعاون سے ترکی میں مقامی طور پر تیار کردہ ہائبرڈ راکٹ کی چاند پر آمد کا نظارہ دیکھے گی۔ ہماری تہذیب کا آئینہ دار ستارہ و ہلال کا حامل سرخ پرچم چاند پر نصب کیا جائے گا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سفر کوئی سیاحتی نوعیت کا نہیں ہوگا بلکہ اس سفر کے ذریعے ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایک نئی سائنسی راہ ہموار کریں گے۔
اردگان نے ایک خلائی اسٹیشن کی تعمیر اور سیٹلائٹ ٹیکنالوجی میں 'گلوبل برانڈ‘ بنانے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ منصوبہ عالمی خلائی دوڑ میں ترکی کو سر فہرست ملکوں میں شامل کرے گا اور ہم اس منصوبے میں کامیاب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بحرین: کورونا کے سبب مساجد میں نمازوں کی ادائیگی پر پابندی عائد
اردگان نے کہا کہ اس قومی خلائی پروگرام کا پہلا ہدف جمہوریت کے سو برس مکمل ہونے یعنی سنہ 2023 تک چاند کی سطح پر قدم رکھنا ہوگا۔
ترکی کے صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ صدیوں سے اس کرہ ارض پر انصاف، اخلاق اور امن کی رہنمائی میں پیش پیش ہماری تہذیب اب خلاوں کا رخ کرے گی'۔
ہمارے پاؤں زمین پر ہوں گے لیکن ہماری نگاہیں خلاء میں ہوں گی۔ ہماری جڑیں زمین میں پیوست ہوں گی لیکن ہماری شاخیں آسمانوں میں پھیلی ہوں گی'۔
صدر رجب طیب اردگان نے اس منصوبے کی تکمیل کے لیے ترک انجینئروں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
ترکی سنہ 2028 میں خلائی گاڑی کو قریبی مدار تک پہنچانے کا خواہش مند ہے۔
ترکی نے سنہ 2018 میں ترک خلائی ایجنسی کا قیام کیا تھا، جس کا مقصد دیگر ممالک کی طرح ترکی کو بھی خلائی پروگراموں میں شامل کرنا تھا۔
خیال رہے کہ اس وقت ترکی کو اقتصادی بحران کا سامنا ہے۔ اس کے باوجود اس پروجیکٹ پر اتنی بھاری رقم خرچ کرنے کے لیے ناقدین نے حکومتی فیصلے پر سوال اٹھایا ہے۔