ترکی نے راست سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کے ساتھ کہا کہ ترکی 1.3 بلین آبادی کو 4 گھنٹے کی پرواز کے فاصلے پر 26 کھرب ڈالر کی ایک بڑی مارکیٹ تک رسائی کا موقع اور امکان فراہم کرنے والا ایک ملک ہے۔
ترکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ترکی صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ”ترکی بین الاقوامی براہ راست سرمایہ کاری حکمت عملی، ہماری معیشت کی ضرورت ہونے والے شعبہ جات میں منافع بخش سرمائے کے ملک میں داخلے کے لیے کسی روڈ میپ کی نوعیت کی ہو گی۔“
ایردوان کے صدارتی سرمایہ کاری دفتر کے ذریعہ شائع کردہ ''2021-2023 ترکی بین الاقوامی براہ راست سرمایہ کاری کی حکمت عملی'' میں جگہ پانے والے اپنے جائزے میں واضح کیا ہے کہ ترکی، وسیع پیداوار کے مواقع، ہنر مند افرادی قوت، اسٹریٹجک حیثیت، جدید لاجسٹک انفراسٹرکچر اور تمام ضروریات کو پورا کرسکنے والیترغیبی پروگراموں کی بدولت بین الاقوامی براہ راست سرمایہ کاروں کے لیے ایک سنجیدہ کشش مرکز کی خصوصیت کا مالک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس سے ایس ۔ 400 میزائل سسٹم کی خریداری، ترکی پر امریکی پابندی
ترکی کے 1.3 بلین آبادی کو 4 گھنٹے کی پرواز کے فاصلے پر 26 کھرب ڈالر کی ایک بڑی مارکیٹ تک رسائی کا موقع اور امکان فراہم کرنے پر توجہ مبذول کراتے ہوئے جناب ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے تجارتی فوائد کے علاوہ، یہ یورپی ممالک کو توانائی کے وسائل نقل و حمل کے لئے ایک قابل اعتماد گزرگاہ بھی ہے۔
اس نشاندہی کرتے ہوئے کہ ترکی کی تیز رفتار معاشی نمو ایک درمیانے طبقے کے ظہور کا باعث بنی ہے جس کی خریداری کی طاقت میں گزشتہ 19 سالوں میں اضافہ ہوا ہے، صدر ایردوان نے کہا، ''ہمارے 24 سے زیادہ شہر کہ جن کی نفوس 10 لاکھ سے زائد ہے، یہ اندرون ملک ترقی کی راہ میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ اوسط عمر 32.7 سال کی حامل اپنی نوجوان اور متحرک آبادی کے ساتھ ہم ملٹی نیشنل کمپنیوں کی بڑھنے والی مقامی طلب بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ یورپی یونین کے رکن ممالک کے مقابلے نوجوان ترین آبادی کا مالک ترکی قابل انجینئروں کی کے اعتبار سے بھی دنیا میں سر فہرست ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ترکی نے سال 2003 سے اب تک تقریباً 225 ارب ڈالر کی بین الاقوامی براہ راست سرمایہ کاری کے حصول میں کامیابی حاصل کی ہے۔
(یو این آئی)