ETV Bharat / international

حماس کے اعلیٰ رہنما کا جنگ میں مارے گئے کمانڈر کو خراج تحسین

ہفتہ کے روز حماس کے اعلیٰ رہنما یحییٰ سنور نے لڑائی میں شہید ہونے والے کمانڈر کی تعزیت کی اور ہلاک شدہ کمانڈر کے بیٹے کو گلے لگا کر پیشانی پر بوسہ دیا نیز سوگواروں سے کہا کہ ان کی اگلی ملاقات مسجد اقصیٰ میں ہوگی۔

top hamas leader yhya sinwar condolences to families of martyred
حماس کے اعلیٰ رہنما کی شہید کے اہل خانہ سے تعزیت
author img

By

Published : May 23, 2021, 12:36 PM IST

غزہ میں حماس کے اعلی رہنما یحییٰ سنور جنگ بندی کے بعد پہلی مرتبہ عوام کے درمیان نظر آئے۔ اس دوران انہوں نے لوگوں سے معانقہ کیا اور شہید مزاحمت کاروں کے اہل خانہ سے تعزیت بھی کی۔

اسرائیل نے 11 دن کی لڑائی کے دوران حماس کے سینئر رہنماؤں کے گھروں پر بھی بمباری کی جو اس گروپ کے فوجی انفراسٹرکچر پر حملے کا حصہ تھے۔ خود یحییٰ سنور کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔

حماس کے اعلیٰ رہنما کی شہید کے اہل خانہ سے تعزیت

ہفتہ کے روز یحییٰ سنور کو اس وقت دیکھا گیا جب وہ لڑائی میں شہید ہونے والے حماس کے ایک کمانڈر کے گھر میں تعزیت کرنے پہنچے تھے۔

انہوں نے ہلاک شدہ کمانڈر کے بیٹے کو گلے لگایا اور پیشانی پر بوسہ دیا نیز سوگواروں سے کہا کہ ان کی اگلی ملاقات مسجداقصیٰ میں ہوگی۔

اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود حماس کے اعلی رہنما نشانہ پر ہیں۔

مزید پڑھیں:

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا جنگ بندی کی مکمل پاسداری پر زور

غزہ میں تباہی کی 'ڈرون تصاویر'

آسٹریلیا اور پیرس میں فلسطین کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں

اسرائیل نے غزہ میں مزاحمت کاروں کے ٹھکانوں کے علاوہ رہائش اور میڈیا دفاتر پر سیکڑوں فضائی حملے کیے جبکہ حماس اور دیگر مزاحمت کاروں نے اسرائیل کی طرف 4000 سے زیادہ راکٹ داغے۔

وہیں دوسری جانب غزہ شہر میں ہفتے کے ہی روز حماس کے سینکڑوں مزاحمت کاروں نے رائفل پریڈ کر کے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا، جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ 11 روز تک محاذ سنبھالے رکھا۔

اس دوران حماس کے مزاحمت کاروں نے ہلاک شدہ کمانڈرز کے بڑے بڑے بینر بھی اٹھائے ہوئے تھے اور فضائی حملے میں مارے جانے والے ایک سینئر کمانڈر باسم عیسیٰ کے ماتمی خیمے پر اظہار تعزیت کے لیے لوگوں کا ہجوم جمع تھا۔

اس حملے میں 250 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان میں سے اکثریت فلسطینیوں کی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر مزاحمت کار تھے۔

غزہ میں حماس کے اعلی رہنما یحییٰ سنور جنگ بندی کے بعد پہلی مرتبہ عوام کے درمیان نظر آئے۔ اس دوران انہوں نے لوگوں سے معانقہ کیا اور شہید مزاحمت کاروں کے اہل خانہ سے تعزیت بھی کی۔

اسرائیل نے 11 دن کی لڑائی کے دوران حماس کے سینئر رہنماؤں کے گھروں پر بھی بمباری کی جو اس گروپ کے فوجی انفراسٹرکچر پر حملے کا حصہ تھے۔ خود یحییٰ سنور کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔

حماس کے اعلیٰ رہنما کی شہید کے اہل خانہ سے تعزیت

ہفتہ کے روز یحییٰ سنور کو اس وقت دیکھا گیا جب وہ لڑائی میں شہید ہونے والے حماس کے ایک کمانڈر کے گھر میں تعزیت کرنے پہنچے تھے۔

انہوں نے ہلاک شدہ کمانڈر کے بیٹے کو گلے لگایا اور پیشانی پر بوسہ دیا نیز سوگواروں سے کہا کہ ان کی اگلی ملاقات مسجداقصیٰ میں ہوگی۔

اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود حماس کے اعلی رہنما نشانہ پر ہیں۔

مزید پڑھیں:

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا جنگ بندی کی مکمل پاسداری پر زور

غزہ میں تباہی کی 'ڈرون تصاویر'

آسٹریلیا اور پیرس میں فلسطین کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں

اسرائیل نے غزہ میں مزاحمت کاروں کے ٹھکانوں کے علاوہ رہائش اور میڈیا دفاتر پر سیکڑوں فضائی حملے کیے جبکہ حماس اور دیگر مزاحمت کاروں نے اسرائیل کی طرف 4000 سے زیادہ راکٹ داغے۔

وہیں دوسری جانب غزہ شہر میں ہفتے کے ہی روز حماس کے سینکڑوں مزاحمت کاروں نے رائفل پریڈ کر کے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا، جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ 11 روز تک محاذ سنبھالے رکھا۔

اس دوران حماس کے مزاحمت کاروں نے ہلاک شدہ کمانڈرز کے بڑے بڑے بینر بھی اٹھائے ہوئے تھے اور فضائی حملے میں مارے جانے والے ایک سینئر کمانڈر باسم عیسیٰ کے ماتمی خیمے پر اظہار تعزیت کے لیے لوگوں کا ہجوم جمع تھا۔

اس حملے میں 250 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان میں سے اکثریت فلسطینیوں کی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر مزاحمت کار تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.