ہزاروں اسرائیلیوں نے منگل کے روز ملک کی پارلیمنٹ نسیٹ کے باہر احتجاج کرنے کے بعد وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی سرکاری رہائش گاہ تک مارچ کیا۔
کورونا وائرس وبا کے دوران اسرائیل میں پیدا ہوئے بحران سے عوام پریشان ہیں اور بینجمن نیتن ہاہو کی پالیسیوں سے ہوئے نقصانات کے باعث مسلسل مظاہرہ کر رہے ہیں۔ یروشلم کی سڑکوں پر کیا گیا مارچ اسی مظاہرہ کے کڑی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
نیتن یاہو پر بدعنوانی کے مقدمے کی سماعت ہو رہی ہے اور ملک میں بڑھتے معاشی بحران سے نمٹنے میں وہ ناکام ہوئے ہیں، جس سے عوام سخت ناراض ہے اور وزیر اعظم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے کے دوران وزیر اعظم کے خلاف کئی بڑے مظاہرے ہوئے ہیں۔
نیتن یاھو کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج ہفتہ وار ایونٹ بن گیا ہے۔
نیتن یاہو پر بدعنوانی کے کئی مقدمات چل رہے ہیں۔ انہوں اربپتی دوستوں سے مہنگے تحائف لئے اور اپنی و اپنے کنبے کی زیادہ کوریج کے لئے میڈیا کے ساتھ بھی رشتے قائم کئے اور اس دوران ملک کو نقصان ہوا حالانکہ وزیر اعظم نے کسی بھی بدعنوانی کے الزام کو غلط قرار دیا ہے اور عہدے سے دستبرداری سے انکار کردیا ہے۔