ETV Bharat / international

افغانستان میں امن بحالی کے متعلق ترکی میں مذاکرات متوقع - Talks are expected in Turkey

واشنگٹن اقوام متحدہ کی شمولیت کے ساتھ رواں ماہ افغان حکومت اور طالبان کے مابین امن معاہدہ کو حتمی شکل دینے کے لئے ترکی کے زیر اہتمام ایک کانفرنس کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے۔

Afghanistan
Afghanistan
author img

By

Published : Apr 5, 2021, 12:48 PM IST

ترکی میں منعقد ہونے والے ایک اجلاس کے دوران افغان صدر اشرف غنی نے افغانستان میں امن کے لیے تین مراحل پر مشتمل ’امن روڈ میپ‘ پیش کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق افغان صدر انتخابات سے قبل طالبان سے معاہدہ اور جنگ بندی کا مطالبہ کریں گے۔

واشنگٹن اقوام متحدہ کی شمولیت کے ساتھ رواں ماہ افغان حکومت اور طالبان کے مابین امن معاہدہ کو حتمی شکل دینے کے لئے ترکی کے زیر اہتمام ایک کانفرنس کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے۔

خیال رہے کہ افغانستان سے تمام غیرملکی فوجیوں کے انخلا کی آخری تاریخ یکم مئی ختم ہوگئی ہے۔

اشرف غنی کا یہ منصوبہ واشنگٹن کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کے مقابلہ میں رکھا جائے گا جسے افغان حکومت نے مسترد کردیا تھا۔

جس میں طالبان کے نمائندوں کو شامل کرنے کے لیے عبوری انتظامیہ کو ایک نیا قانونی نظام وضع کرنے کا تصور پیش کیا گیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق پہلے مرحلے میں سیاسی تصفیہ کے بارے میں اتفاق رائے اور بین الاقوامی سطح پر نگرانی کی جانے والی جنگ بندی شامل ہوگی۔

دوسرے مرحلے میں صدارتی انتخابات اور ’سیاسی حکومت‘ کا قیام اور نئے سیاسی نظام کی طرف بڑھنے کیلئے عمل درآمد کے انتظامات ہوں گے۔

تیسرے مرحلے میں افغانستان کی ترقی کے لیے’آئینی فریم ورک، مہاجرین کی باز آبادکاری اور ترقی‘ شامل ہوگی۔

افغانستان کے ایک سینئر سرکاری افسر نے بتایا کہ افغان صدر اشرف غنی پہلے ہی اپنا روڈ میپ غیرملکی دارالحکومتوں کے ساتھ تبادلہ کرچکے ہیں۔

فی الحال، ترکی کے اجلاس کی تاریخ کا فیصلہ ہونا باقی ہے لیکن متعدد ذرائع نے بتایا کہ یہ دو ہفتوں کے دوران ہوسکتا ہے۔

افغان حکومت اور متعدد سیاستدانوں نے کہا کہ افغان صدر کو اجلاس سے قبل طالبان کے ساتھ ایجنڈے پر اتفاق کرنا ہوگا۔

گزشتہ ماہ ایک بیان میں طالبان نے دھمکی دی تھی کہ اگرسابق صدر ٹرمپ انتظامیہ کے مابین معاہدہ کے تحت طے شدہ یکم مئی کی ڈیڈ لائن کو پورا نہیں کرتے تو دوبارہ حملے شروع ہوجائیں گے۔

ایک سینئر سرکاری اہلکار نے کہا کہ طالبان یکم مئی کی تاریخ میں توسیع کرنے پر راضی ہے اور وہ کابل حکام کے زیر حراست اپنے ہزاروں قیدیوں کی رہائی کے بدلے غیر ملکی افواج کے خلاف حملے دوبارہ شروع نہیں کریں گے۔

دریں اثنا قطر میں طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے بتایا کہ ایسی کوئی پیش کش نہیں کی گئی ہے۔

ترکی میں منعقد ہونے والے ایک اجلاس کے دوران افغان صدر اشرف غنی نے افغانستان میں امن کے لیے تین مراحل پر مشتمل ’امن روڈ میپ‘ پیش کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق افغان صدر انتخابات سے قبل طالبان سے معاہدہ اور جنگ بندی کا مطالبہ کریں گے۔

واشنگٹن اقوام متحدہ کی شمولیت کے ساتھ رواں ماہ افغان حکومت اور طالبان کے مابین امن معاہدہ کو حتمی شکل دینے کے لئے ترکی کے زیر اہتمام ایک کانفرنس کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے۔

خیال رہے کہ افغانستان سے تمام غیرملکی فوجیوں کے انخلا کی آخری تاریخ یکم مئی ختم ہوگئی ہے۔

اشرف غنی کا یہ منصوبہ واشنگٹن کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کے مقابلہ میں رکھا جائے گا جسے افغان حکومت نے مسترد کردیا تھا۔

جس میں طالبان کے نمائندوں کو شامل کرنے کے لیے عبوری انتظامیہ کو ایک نیا قانونی نظام وضع کرنے کا تصور پیش کیا گیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق پہلے مرحلے میں سیاسی تصفیہ کے بارے میں اتفاق رائے اور بین الاقوامی سطح پر نگرانی کی جانے والی جنگ بندی شامل ہوگی۔

دوسرے مرحلے میں صدارتی انتخابات اور ’سیاسی حکومت‘ کا قیام اور نئے سیاسی نظام کی طرف بڑھنے کیلئے عمل درآمد کے انتظامات ہوں گے۔

تیسرے مرحلے میں افغانستان کی ترقی کے لیے’آئینی فریم ورک، مہاجرین کی باز آبادکاری اور ترقی‘ شامل ہوگی۔

افغانستان کے ایک سینئر سرکاری افسر نے بتایا کہ افغان صدر اشرف غنی پہلے ہی اپنا روڈ میپ غیرملکی دارالحکومتوں کے ساتھ تبادلہ کرچکے ہیں۔

فی الحال، ترکی کے اجلاس کی تاریخ کا فیصلہ ہونا باقی ہے لیکن متعدد ذرائع نے بتایا کہ یہ دو ہفتوں کے دوران ہوسکتا ہے۔

افغان حکومت اور متعدد سیاستدانوں نے کہا کہ افغان صدر کو اجلاس سے قبل طالبان کے ساتھ ایجنڈے پر اتفاق کرنا ہوگا۔

گزشتہ ماہ ایک بیان میں طالبان نے دھمکی دی تھی کہ اگرسابق صدر ٹرمپ انتظامیہ کے مابین معاہدہ کے تحت طے شدہ یکم مئی کی ڈیڈ لائن کو پورا نہیں کرتے تو دوبارہ حملے شروع ہوجائیں گے۔

ایک سینئر سرکاری اہلکار نے کہا کہ طالبان یکم مئی کی تاریخ میں توسیع کرنے پر راضی ہے اور وہ کابل حکام کے زیر حراست اپنے ہزاروں قیدیوں کی رہائی کے بدلے غیر ملکی افواج کے خلاف حملے دوبارہ شروع نہیں کریں گے۔

دریں اثنا قطر میں طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے بتایا کہ ایسی کوئی پیش کش نہیں کی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.