افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگرہار میں طالبانیوں نے تین پولیس چوکیوں پر حملے کئے جن میں سے 20 انفورسمنٹ ایجنٹ سمیت کم از کم 35 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
تولو نیوز براڈ کاسٹر نے جمعرات کو صوبہ کے گورنر عطااللہ خوگیانی کے حوالہ سے بتایا کہ حسارک، خوگیانی اور شرزاد اضلاع میں ہوئے ان حملوں میں کم از کم 35 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ ان پندرہ ہلاک ہونے والوں میں عام شہری بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ گذشتہ دیر رات ننگرہار میں ہوئے ان حملوں میں آٹھ پولیس افسران مارے گئے ہیں جبکہ چار دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ عسکریت پسندوں نے تین پولیس حکام کو قیدی بھی بنالیا ہے۔ حملوں کی وجہ سے سیکورٹی چوکیاں تباہ ہوئیں ہیں۔
مزید پڑھیں:
صومالیہ: فوج نے سات عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا
خیال رہے کہ یہ حملے دوحہ کے دارالحکومت قطر میں سنیچر کو 'انٹرافغان امن مذاکرات' شروع ہونے کے بعد ہوئے ہیں۔ حکومت اور طالبان کے مابین قیدیوں کے تبادلہ کے عرصہ سے زیرانتظار عمل کو کامیابی کے ساتھ پورا کرنے کے بعد یہ بات چیت ممکن ہوسکی ہے۔