ETV Bharat / international

عراق: شامی پناہ گزین لڑکی بنی ہائی اسکول ٹاپر

18 سالہ لاوا محسن نو سال قبل شام میں اپنے آبائی شہر سے اپنے خاندان کے ساتھ بھاگ کر پناہ حاصل کرنے کے لئے دوھوک پہنچی تھی جہاں ڈومیز کیمپ میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہے، دوھوک(Dohuk) کے ڈومیز کیمپ (Domiz Camp) میں شامی پناہ گزیں رہتے ہیں۔

syrian refugee
syrian refugee
author img

By

Published : Aug 31, 2021, 6:03 PM IST

ایک شامی پناہ گزین لڑکی عراق کے کرد علاقے میں ہائی اسکول کے فائنل امتحانات میں ٹاپ ہوئی ہے، اس کے بعد ایک اور بے گھر یزیدی لڑکی نے دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے ہیں۔

عراق: شامی پناہ گزین لڑکی بنی ہائی اسکول ٹاپر

18 سالہ لاوا محسن نو سال قبل شام میں اپنے آبائی شہر سے اپنے خاندان کے ساتھ بھاگ کر پناہ حاصل کرنے کے لئے دوھوک پہنچی تھی جہاں ڈومیز کیمپ میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہے، دوھوک (Dohuk) کے ڈومیز کیمپ (Domiz Camp) میں شامی پناہ گزیں رہتے ہیں۔

فائنل امتحان میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے کے بعد اس نے کہا کہ "میں ایک ہائی اسکول کی طالبہ ہوں۔ میں نے 100فیصد اسکور کے ساتھ ہائی اسکول مکمل کیا۔ یہ خدا کی ایک نعمت تھی۔ میں اس علاقے کی ٹاپر طلبہ بنی، جس سے میں بہت خوش ہوں کیونکہ میری کوششیں رائیگاں نہیں گئیں۔"

اس نے کہا کہ "میں دنیا کو دکھانا چاہتی تھی کہ میں کیمپ میں رہنے کے باوجود کامیاب ہو سکتی ہوں اور اس حقیقت کے باوجود کہ میرا کمرہ چھوٹا اور گرم ہے۔ میرا کمرہ گلی کے بہت قریب ہے اور میں ہر وقت شور سنتی ہوں۔''

ڈومیز کیمپ میں چالیس ہزار سے زیادہ شامی پناہ گزیں رہتے ہیں جس میں زیادہ تر کرد ہیں۔

شہر کے ایک اور حصے یعنی دوھوک کے نواحی علاقے میں لارا عاصم رہتی ہیں۔ وہ اور اس کا خاندان یزیدی ہیں جو شمالی عراق کے ضلع سنجر میں اپنے گاؤں خانسور سے بھاگ کر یہاں پہنچے ہیں۔

2014 میں جب اسلامک اسٹیٹ گروپ نے پورے علاقے پر قبضہ کر لیا تو وہ اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

لارا نے ریجن کے ہائی اسکول کے فائنل امتحانات میں 99.7 فیصد نمبرات حاصل کئے اور لاوا کے بعد دوسرے نمبر پر رہیں۔

لارا نے کہا کہ "میں نے 99.7 فیصد اسکور کیا۔ ہمارے پاس 350 سوالات تھے اور میں نے حیاتیات کے مضمون میں ایک غلط جواب دیا تھا۔ یہ پہلا امتحان تھا اور میں گھبرا گئی تھی اور تھوڑا سا خوف تھا۔"

یہ بھی پڑھیں: پانی کی سطح کم ہونے سے شام کے شمال مشرقی خطے کو خطرہ

کرد علاقے سمیت پورے عراق میں ہائی اسکول کے امتحانات کے اسکور مستقبل کا تعین کرتے ہیں۔

کالجز اور یونیورسٹیاں طبلہ کے ہائی اسکول کے اسکور کے مطالبق ہی اپنے یہاں داخلہ لیتے ہیں۔

ایک شامی پناہ گزین لڑکی عراق کے کرد علاقے میں ہائی اسکول کے فائنل امتحانات میں ٹاپ ہوئی ہے، اس کے بعد ایک اور بے گھر یزیدی لڑکی نے دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے ہیں۔

عراق: شامی پناہ گزین لڑکی بنی ہائی اسکول ٹاپر

18 سالہ لاوا محسن نو سال قبل شام میں اپنے آبائی شہر سے اپنے خاندان کے ساتھ بھاگ کر پناہ حاصل کرنے کے لئے دوھوک پہنچی تھی جہاں ڈومیز کیمپ میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہے، دوھوک (Dohuk) کے ڈومیز کیمپ (Domiz Camp) میں شامی پناہ گزیں رہتے ہیں۔

فائنل امتحان میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے کے بعد اس نے کہا کہ "میں ایک ہائی اسکول کی طالبہ ہوں۔ میں نے 100فیصد اسکور کے ساتھ ہائی اسکول مکمل کیا۔ یہ خدا کی ایک نعمت تھی۔ میں اس علاقے کی ٹاپر طلبہ بنی، جس سے میں بہت خوش ہوں کیونکہ میری کوششیں رائیگاں نہیں گئیں۔"

اس نے کہا کہ "میں دنیا کو دکھانا چاہتی تھی کہ میں کیمپ میں رہنے کے باوجود کامیاب ہو سکتی ہوں اور اس حقیقت کے باوجود کہ میرا کمرہ چھوٹا اور گرم ہے۔ میرا کمرہ گلی کے بہت قریب ہے اور میں ہر وقت شور سنتی ہوں۔''

ڈومیز کیمپ میں چالیس ہزار سے زیادہ شامی پناہ گزیں رہتے ہیں جس میں زیادہ تر کرد ہیں۔

شہر کے ایک اور حصے یعنی دوھوک کے نواحی علاقے میں لارا عاصم رہتی ہیں۔ وہ اور اس کا خاندان یزیدی ہیں جو شمالی عراق کے ضلع سنجر میں اپنے گاؤں خانسور سے بھاگ کر یہاں پہنچے ہیں۔

2014 میں جب اسلامک اسٹیٹ گروپ نے پورے علاقے پر قبضہ کر لیا تو وہ اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

لارا نے ریجن کے ہائی اسکول کے فائنل امتحانات میں 99.7 فیصد نمبرات حاصل کئے اور لاوا کے بعد دوسرے نمبر پر رہیں۔

لارا نے کہا کہ "میں نے 99.7 فیصد اسکور کیا۔ ہمارے پاس 350 سوالات تھے اور میں نے حیاتیات کے مضمون میں ایک غلط جواب دیا تھا۔ یہ پہلا امتحان تھا اور میں گھبرا گئی تھی اور تھوڑا سا خوف تھا۔"

یہ بھی پڑھیں: پانی کی سطح کم ہونے سے شام کے شمال مشرقی خطے کو خطرہ

کرد علاقے سمیت پورے عراق میں ہائی اسکول کے امتحانات کے اسکور مستقبل کا تعین کرتے ہیں۔

کالجز اور یونیورسٹیاں طبلہ کے ہائی اسکول کے اسکور کے مطالبق ہی اپنے یہاں داخلہ لیتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.