عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے باعث گزشتہ چھ ماہ سے عمرے کی ادائیگی معطل رہی۔
جس کے بعد رواں ماہ کی شروعات میں عمرہ، روضہ رسولؐ کی زیارت اور طواف کی مشروط اجازت مل گئی۔ عمرے کی اجازت ملتے ہی لاکھوں فرزندان توحید نے خوشی کا اظہار کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان اپنی زندگی میں ایک بار مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا سفر یعنی حج، زیارت اور عمرہ کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی یہ سب سے بڑی آرزو اور دلی تمنا ہوتی ہے۔
عارضی معطلی کے بعد زائرین کے پہلے گروپ نے چند روز قبل مسجد الحرام میں عمرے کی ادائیگی کا آغاز کردیا۔ وہیں مدینہ منورہ میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے روضہ کی زیارت بھی کی۔
سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق رواں ماہ میں تا حال ایک لاکھ پچیس ہزار زائرین نے عمرہ ادا کیا۔ اس دوران ایک بھی کورونا وائرس (کووڈ۔19) کا کیس سامنے نہیں آیا۔
اطلاع کے مطابق احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات کے لیے چار ہزار سے زائد عملہ کو متعین کیا گیا ہے۔ جو کہ زائرین کی رہنمائی، سینی ٹائزر کی تقسیم اور دیگر ضروری کام انجام دیں رہے ہیں۔
اس موقع پر مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ عمرہ زائرین کے استقبال کے لیے تیاریاں پہلے ہی مکمل کرلی گئی۔
سعودی وزارت حج و عمرہ اور سعودی سرکاری میڈیا پر اس حوالے سے تصاویر اور وڈیوز شیئر کی گئی ہیں جس میں عمرہ زائرین کے پہلے گروپ کو مسجد الحرام میں داخل ہوتے، احتیاطی تدابیر کی پابندی اور طواف کرتے دکھایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی حکومت نے گزشتہ شب سے سعودی شہریوں اور مملکت میں موجود غیرملکیوں کو عمرے کی ادائیگی کی اجازت دے دی ہے اور اس کے ایک ماہ بعد بیرون ممالک سے زائرین کو عمرہ کی اجازت دی ہے۔
محدود عمرہ کی شروعات روزانہ چھ ہزار زائرین سے کی گئی ہے۔
سعودی پریذیڈنسی کے مطابق ابتدا میں طواف صرف دو لائنوں میں کیا جا رہا ہے۔ سو افراد 15 منٹ میں ساتوں چکر مکمل کرلیں گے۔ ایک گھنٹے میں چار سو افراد سات چکر لگا سکیں گے۔ اس طرح ایک دن میں چھ ہزار افراد آسانی سے عمرہ کریں گے۔
سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق دوسرے مرحلے کے تحت روزانہ پندرہ ہزار عمرہ زائرین کدی، الشبیکہ اور باب علی تین مقامات پر جمع ہوں گے۔
تیسرے مرحلے میں روزانہ 60 ہزار عمرہ زائرین کدی، الشبیکہ، باب علی، الغزہ اور جرول مقامات پر جمع ہوں گے۔
چوتھے مرحلے میں سو فیصد گنجائش کے ساتھ ہو گا ( کدی، الشبیکہ، باب علی، غزہ اور جرول) مقامات پر جمع ہوں گے۔
- مزید پڑھیں: سعودی عرب: چار اکتوبر سے عمرہ کی اجازت
واضح رہے کہ حجاج کرام، نمازیوں اور زائرین کے داخلے کو ایک ایپلی کیشن 'اعتمرنا' کے ذریعہ باقاعدہ بنایا گیا ہے۔