بدھ کے روز قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان نے پرجوش انداز میں ملاقات کی۔
اس ملاقات کے دوران جن امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ان میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ، مشرق وسطی میں سلامتی اور عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے ضمن میں مشترکہ کوششیں شامل ہیں۔
- مشرقی بحیرہ روم گیس فورم میں شرکت:
شیخ محمد بن زید کے اس دورے کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات ایک مشاہد ملک کی حیثیت سے مشرقی بحیرہ روم گیس فورم میں شامل ہوگا۔
واضح رہے کہ یہ فورم رواں برس ستمبر میں قائم کیا گیا تھا اور اس میں مصر، اسرائیل، یونان، قبرص، اٹلی اور اردن شامل ہیں۔
اس فورم کا مقصد قدرتی گیس کی برآمدات کو فروغ دینا ہے اور خطے میں توانائی کے وسائل کو دریافت کر اس کا استعمال کرنا ہے۔
- چارٹر پر دستخط:
بدھ کے روز فورم کا اجلاس ہوا اور ستمبر میں بین حکومت تنظیم کے طور پر فورم کے چارٹر پر دستخط کیے گئے۔

یہ فورم ایک ایسے گروپ کو باضابطہ حیثیت فراہم کرتا ہے جو مشرقی بحیرہ روم سے قدرتی گیس کی برآمد کو فروغ دینا چاہتا ہے۔
- اسٹریٹجک مفادات اور تعاون:
متحدہ عرب امارات کی ایک سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر عبد الفتاح السیسی نے کہا کہ 'فورم میں متحدہ عرب امارات کا کردار ممالک کے مابین اسٹریٹجک مفادات اور تعاون کو مستحکم کرے گا'۔
السیسی نے مصر کی قومی سلامتی میں توسیع کے طور پر خلیجی سلامتی کے لئے مصر کی وابستگی پر بھی زور دیا اور اس کو مستحکم کرنے کی کوششوں کو سرہایا ہے۔
فریقین نے اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور بحرین سمیت متعدد عرب ممالک کے مابین تعلقات قائم کرنے کے حالیہ معاہدوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اطلاع کے مطابق فریقوں نے کہا کہ 'اس ملاقات سے علاقائی اور عالمی استحکام اور سلامتی کے حصول میں مدد ملے گی اور یہ خطے کے ممالک کے درمیان تعلقات، ترقی، تعمیرات اور خوشحالی کے لئے نئے افق کا باعث بن سکتے ہیں'۔