سوڈان میں فوج کے سربراہ جنرل عبد الفتاح البرہان نے 25 اکتوبر کو عبوری سویلین حکومت کو برطرف کرکے اقتدار اپنے کنڑول میں لے لیا تھا۔ اس کے بعد اقوام متحدہ، عالمی برادی، عالمی بینک، امریکا اور افریقی یونین نے سوڈانی فوج کے اقدام کی مذمت کی ہے۔
امریکا نے سوڈان کے لیے اپنے امدادی پروگرام کو منجمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق افریقن یونین نے سوڈان میں سویلین حکومت کی بحالی تک ہر قسم کے رابطے منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
افریقن یونین کی جانب سے بدھ کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اقتدار پر فوجی قبضے تک کسی قسم کا تعاون نہیں کیا جائے گا اور تجارت، دو طرفہ تعلقات، ایوی ایشن سمیت پابندیاں برقرار رہیں گی۔
افریقی یونین نے سول حکومت کے خاتمے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوجی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور اقتدار چھوڑ کر جمہوریت بحال کرے اور فیصلوں کا اختیار عوامی نمائندوں کو دے۔
قبل ازیں یورپین یونین نے بھی سوڈان کے وزیراعظم عبداللہ ہمدوک، وزرا کی گرفتاری اور حکومت کے خاتمے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔
- سوڈان: خرطوم میں جمہوریت کے حامی مظاہرین کا مارچ
- سوڈان کے معزول وزیراعظم گھر واپس آگئے
- اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے سوڈان میں فوجی بغاوت پر تشویش کا اظہار کیا
یاد رہے کہ دو روز قبل یعنی پیر کو سوڈان کے فوجی جنرل عبدالفتح نے حکومت کے خاتمے اور ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے سویلین حکومت کو تحلیل کرنے کی وجہ میں ملک میں جاری سیاسی چپقلش تھی۔
سوڈانی فوج 2019 میں صدر عمرالبشیر کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ عبوری حکومت میں شریک اقتدار ہے۔ فوج نے کئی گروپس کے سیاسی اتحاد فورسز فار فریڈم اینڈ چینج (ایف ایف سی) کے ساتھ اقتدار میں شریک ہونے کے لیے ایک ڈیل کی تھی جس کے بعد ایک آزاد کونسل کا قیام عمل میں کیا گیا۔