تیونس میں بھارتی سفیر نے بتایا کہ لیبیا میں اغوا کیے گئے سات بھارتی شہریوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔
یہ سات افراد آندھرا پردیش، بہار، گجرات اور اترپردیش کی ریاستوں سے ہیں۔ انہیں 14 ستمبر کو لیبیا کے اشوریف سے اغوا کیا گیا تھا۔
تیونس میں بھارت کے سفیر پونیت رائے کنڈال نے ان کی رہائی کی خبر کی تصدیق کی ہے۔
پونیت رائے کنڈال کے مطابق لیبیا میں بھارت کا سفارت خانہ نہیں ہے اور تیونسی سفارت خانہ بھارتی مشن لیبیا میں بھارتیوں کی فلاح و بہبود کا خیال رکھتا ہے۔
اس سے قبل جمعرات کو بھارت نے تصدیق کی تھی کہ اس کے سات شہریوں کو گذشتہ ماہ لیبیا میں اغوا کیا گیا تھا اور وہ انھیں رہا کرنے کے لئے کام کر رہا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مغوی شہری محفوظ ہیں اور تیونس میں بھارتی مشن لیبیا کی حکومت سے رابطے میں ہے۔ تاکہ انہیں بحفاظت بھارت واپس لایا جائے۔
تیونس میں ہمارا سفارت خانہ لیبیا میں بھارتی شہریوں کی فلاح و بہبود سے متعلق معاملات کو سنبھالتا ہے، لیبیا کے سرکاری حکام اور وہاں موجود بین الاقوامی تنظیموں تک پہنچ گیا ہے تاکہ وہ بھارتی شہریوں کو بچانے میں ان کی مدد حاصل کریں۔
ایم ای اے کے ترجمان انوراگ سریواستو نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ 'اغوا کاروں سے رابطہ کیا گیا ہے اور اس کے ثبوت کے طور پر انھوں نے ایسی تصاویر دکھائی ہیں جن سے محسوس ہوتا ہے کہ بھارتی شہری محفوظ ہیں اور ان کی صحت برقرار ہے'۔
واضح رہے کہ ستمبر 2015 میں بھارتی شہریوں کو وہاں کی سلامتی کی صورتحال کے پیش نظر لیبیا جانے سے گریز کرنے کے لئے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا تھا۔
بعدازاں مئی 2016 میں حکومت نے انتہائی بگڑتی سکیورٹی کی صورتحال کے پیش نظر مکمل سفری پابندی عائد کردی تھی۔ یہ سفری پابندی تاحال نافذ ہے۔