ETV Bharat / international

قتل کے جرم میں سعودی خاتون کو سزائے موت - بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبد المومن نے فیصلے کا خیرمقدم

سعودی عرب میں ایک بنگلہ دیشی ملازمہ کو قتل کرنے کے جرم میں ایک سعودی خاتون کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ اسی کے ساتھ اس کے شوہر کو تین برس اور بیٹے کو بھی سات ماہ کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

saudi woman handed death sentence for killing bangladeshi maid
قتل کے جرم میں سعودی خاتون کو سزائے موت
author img

By

Published : Feb 16, 2021, 5:15 PM IST

بنگلہ دیش کے ایک عہدے دار کے مطابق سعودی عدالت نے مارچ سنہ 2019 میں بنگلہ دیشی ملازمہ ابیرون بیگم کے قتل کے جرم میں عائشہ الجزانی کو سزائے موت سنائی ہے۔

سعودی عرب کی فوجداری عدالت نے ایک بنگلہ دیشی نوکرانی کو قتل کرنے کے جرم میں ایک سعودی خاتون کو سزائے موت سنائی ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی کے ملک میں کسی تارک وطن ملازم یا ملازمہ کے ساتھ بدسلوکی اور حیوانیت کرنے کا یہ قصور ثابت ہوگیا ہے۔

ابیرون بیگم کے لواحقین نے بنگلہ دیشی حکومت پر زور دیا کہ وہ ان دلالوں کے خلاف کارروائی کرے جنہوں نے 40 برس کی بیگم کو چار برس قبل سعودی عرب میں ملازمت کے لیے بھیجا تھا۔ ان کے ساتھ 'دھوکہ' ہوا تھا۔

بیگم کے بہنوئی ایوب علی نے تھامسن فاؤنڈیشن کو بتایا کہ 'وہ زیادہ پیسہ کمانے کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی تھیں تاکہ وہ اپنے بوڑھے والدین کو پیسہ بھیج سکیں اور وہ بوڑھاپے میں اچھی زندگی گذار سکیں'۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 'ابیرون بیگم کے سعودی عرب جانے کے دو ہفتوں بعد اس پر تشدد کیا جانے لگا۔ وہ ہمیں کال کرکے بتاتی تھی اور روتی تھی… ہم یہاں دلالوں سے التجا کرتے تھے کہ اسے واپس لاؤ، لیکن کسی نے ہماری بات نہیں سنی'۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ پٹی میں کورونا ویکسین کی کھیپ جانے سے روک دی

بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار احمد منیرس صالحین نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عائشہ الجزانی کے شوہر کو بیگم کا طبی علاج نہ کرانے اور گھر سے باہر کام کرانے کے جرم میں تین برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

صالحین نے مزید بتایا کہ الجزانی کے بیٹے کو بھی سات ماہ کے لیے جیل بھیجا گیا ہے۔

وہیں، بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبد المومن نے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ 'میں سعودی حکومت کی تعریف کرتا ہوں کہ انہوں نے مثالی سزا دی ہے'۔

وزیر نے سعودی حکومت سے بنگلہ دیشی گھریلو ملازمین پر ہونے والی زیادتیوں اور تشدد کے دیگر معاملات کی بھی تحقیقات کرنے کی اپیل کی ہے۔

خیال رہے کہ سنہ 1991 سے اب تک تین لاکھ سے زائد بنگلہ دیشی خواتین گھریلو ملازمہ سعودی عرب جا چکی ہیں لیکن ان میں سے متعدد ملازمات زیادتی اور استحصال کی داستانوں کے ساتھ واپس لوٹی ہیں۔

بنگلہ دیش کے ایک عہدے دار کے مطابق سعودی عدالت نے مارچ سنہ 2019 میں بنگلہ دیشی ملازمہ ابیرون بیگم کے قتل کے جرم میں عائشہ الجزانی کو سزائے موت سنائی ہے۔

سعودی عرب کی فوجداری عدالت نے ایک بنگلہ دیشی نوکرانی کو قتل کرنے کے جرم میں ایک سعودی خاتون کو سزائے موت سنائی ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی کے ملک میں کسی تارک وطن ملازم یا ملازمہ کے ساتھ بدسلوکی اور حیوانیت کرنے کا یہ قصور ثابت ہوگیا ہے۔

ابیرون بیگم کے لواحقین نے بنگلہ دیشی حکومت پر زور دیا کہ وہ ان دلالوں کے خلاف کارروائی کرے جنہوں نے 40 برس کی بیگم کو چار برس قبل سعودی عرب میں ملازمت کے لیے بھیجا تھا۔ ان کے ساتھ 'دھوکہ' ہوا تھا۔

بیگم کے بہنوئی ایوب علی نے تھامسن فاؤنڈیشن کو بتایا کہ 'وہ زیادہ پیسہ کمانے کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی تھیں تاکہ وہ اپنے بوڑھے والدین کو پیسہ بھیج سکیں اور وہ بوڑھاپے میں اچھی زندگی گذار سکیں'۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 'ابیرون بیگم کے سعودی عرب جانے کے دو ہفتوں بعد اس پر تشدد کیا جانے لگا۔ وہ ہمیں کال کرکے بتاتی تھی اور روتی تھی… ہم یہاں دلالوں سے التجا کرتے تھے کہ اسے واپس لاؤ، لیکن کسی نے ہماری بات نہیں سنی'۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ پٹی میں کورونا ویکسین کی کھیپ جانے سے روک دی

بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار احمد منیرس صالحین نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عائشہ الجزانی کے شوہر کو بیگم کا طبی علاج نہ کرانے اور گھر سے باہر کام کرانے کے جرم میں تین برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

صالحین نے مزید بتایا کہ الجزانی کے بیٹے کو بھی سات ماہ کے لیے جیل بھیجا گیا ہے۔

وہیں، بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبد المومن نے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ 'میں سعودی حکومت کی تعریف کرتا ہوں کہ انہوں نے مثالی سزا دی ہے'۔

وزیر نے سعودی حکومت سے بنگلہ دیشی گھریلو ملازمین پر ہونے والی زیادتیوں اور تشدد کے دیگر معاملات کی بھی تحقیقات کرنے کی اپیل کی ہے۔

خیال رہے کہ سنہ 1991 سے اب تک تین لاکھ سے زائد بنگلہ دیشی خواتین گھریلو ملازمہ سعودی عرب جا چکی ہیں لیکن ان میں سے متعدد ملازمات زیادتی اور استحصال کی داستانوں کے ساتھ واپس لوٹی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.