اسلامی ملکوں کی تنظیم آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن(او آئی سی) نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے غرب اردن کے علاقے غور الاردن کو اسرائیلی ریاست میں ضم کرنے کے موقف کی پرزور مذمت کی ہے۔
جدہ میں منعقد او آئی سی اجلاس میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ ابراہیم العساف نے کہا ہے کہ اسرائیل کے نئے اقدامات مکمل طور پر غیر قانونی ہیں۔ اس کے نتیجے میں رونما ہونے والی ہر تبدیلی کو مملکت سعودی عرب مسترد کرتی ہے۔
وزیر خارجہ العساف نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی ’’خطرناک کشیدگی‘‘ کو ہوا دینے والے تمام باتوں کی شدید مذمت کی۔
فلسطینی نیشنل اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا ہے کہ فلسطینی مقتدرہ اور اس کی قیادت اسرائیلی موقف کی مذمت کے لیے سعودی عرب کے اختیار کردہ فوری ردعمل کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
ریاض المالکی نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کا غرب اردن کے علاقے غور الاردن کو اسرائیلی ریاست میں ضم کرنے کا اعلان بین الاقوامی معاہدوں اور قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ یہ اقدام اسرائیل کی جانب سے فلسطین کی تاریخ اور جغرافیہ کو مسخ کرنے کی کوشش ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلامی ملکوں کی تنظیم ’’او آئی سی‘‘ کے جدہ میں ہونے والے ہنگامی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ یہ اجلاس سعودی عرب کی اپیل پر جدہ میں ہوا۔