مقامی میڈیا کے مطابق، خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سیکریٹری جنرل نے سعودی عرب کا قطر کے ساتھ فضائی، برّی اور بحری سرحدیں دوبارہ کھولنے کا خیرمقدم کیا ہے۔
کویت کے وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح نے سرکاری ٹیلی ویژن سے نشر کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'پیر کی شب سے سعودی عرب قطر کے ساتھ واقع اپنی برّی اور بحری سرحدی کھول رہا ہے۔ اس نے یہ فیصلہ قطر کا معاشی مقاطعہ ختم کرنے کے لیے امیر کویت شیخ نواف الاحمد الصباح کی پیش کردہ تجویز کی روشنی میں کیا ہے'۔
سعودی عرب نے قطر سے دوبارہ زمینی اور فضائی روابط استوار کرنے کا فیصلہ العلا شہر میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے 41 سربراہ اجلاس کے انعقاد سے قبل کیا ہے۔
سعودی فرماں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کونسل کے رکن تمام ممالک کے سربراہوں کو اس اجلاس میں شرکت کے دعوت نامے بھیجے ہیں۔ جی سی سی میں سعودی عرب کے علاوہ قطر، کویت، بحرین، متحدہ عرب امارات اور سلطنت آف عُمان شامل ہیں۔
قطر نے زمینی سرحدیں سنہ 2017 کے وسط سے ہی بند کر دی تھیں، جب سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے قطر کے خلاف ناکہ بندی شروع کی تھی، ان ممالک نے قطر پر شدت پسند گروہوں کی حمایت کرنے اور ایران کے ساتھ تعلقات رکھنے کا الزام عائد کیا تھا۔
گذشتہ تین برسوں کے بعد پہلی بار سرحدوں کو کھول دیا گیا ہے تاکہ سعودی عرب میں داخل ہونے والے قطری شہری حج کی سعادت حاصل کی کر سکیں۔
کویت شروع سے ہی قطر اور چار عرب ممالک کے مابین ثالثی کرتا رہا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اور داماد جیریڈ کشنر نے دسمبر کے اوائل میں ایک سفارتی پیشرفت کو محفوظ بنانے کی حتمی کوشش میں سعودی عرب اور قطر کا دورہ کیا تھا۔