سعودی عرب ان مسلم ممالک میں پیش پیش رہتا ہے جہاں اسلامی احکامات سے ہٹ کر اصلاحات پر عمل کیا جاتا ہے۔ حالیہ عرصہ میں مملکت سعودیہ عرب نے مختلف فیصلوں کے ذریعہ اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ مختلف امور میں عالمی ممالک کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ تازہ فیصلہ میں سعودی عرب کے فوجی امور کی ایجنسی نے جمعرات کے روز لانس کارپورل پہلی فوجی ملازمت کی شروعات کا اعلان کیا۔ جو خصوصی طور پر خواتین کے لئے مختص ہے۔
اس ضمن میں ریاض میں واقع کنگ فہد سیکیورٹی کالج فوجی خواتین سے متعلق بہت سے کورسز میں داخلہ لے گا اور نوکریوں کے لئے اندراج کرے گا۔ واضح رہے کہ کنگ فہد سیکیورٹی کالج ایک ایسا تعلیمی اور فوجی ادارہ ہے جو ریاض کےمشرقی حصہ میں واقع ہے اور وزارت داخلہ کا حصہ ہے۔
یہ کالج وزارت داخلہ کے ملازمین اور سرکاری محکموں کو معاشرے کی خدمت کرنے اور تربیت اور حفاظت کی تربیت کے ذریعہ جامع تحفظ فراہم کرنے کے لئے خصوصی تعلیم ، تربیت اور تحقیقی خدمات مہیا کرتا ہے۔
کالج میں فوج سے متعلق مختلف کورسس اور ملازمتوں کے لئے رجسٹریشن کا کام کیا جارہا ہے۔ جب کہ داخلے کے لئے درخواستیں 13فروری تا18فروری تک رجسٹریشن کے لیے مندرجہ ذیل ویب سائیڈ پر دستیاب ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2030 کی اصلاحاتی حکمت عملی کے بطور ریاست کے نقطہ نظر پر ایک اہم مقصد کے تحت افرادی قوت میں خواتین کی شرکت بڑھانے کا وعدہ کیا ہے۔ اسی لیے اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور کاروباری ترقی کے لیے سعودی صنعتی ترقیاتی فنڈ ایس آئی ڈی ایف نے صنفی مساوات اور خواتین کو سینئر عہدوں پر ترقی دینے کو اولین ترجیح دی ہے۔ ایس آئی ڈی ایف نائب صدر نور شبیب کے مطابق حکومت یہ سب خواتین کے لئے صنفی مساوات اور اعلیٰ عہدوں پر ترجیح کے مقصد سے کررہا ہے۔