ETV Bharat / international

سعودی عرب: تین نابالغ کی پھانسی کی سزا 10 برس کی قید میں تبدیل

سعودی عرب میں تین نابالغ سعودیوں کی پھانسی کو 10 برس قید کی سزا میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ سنہ 2012 کے احتجاج میں شامل ہونے پر ان تینوں نابالغوں کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

saudi arabia commutes death sentences of 3 men jailed as minors
سعودی عرب: پھانسی کی سزا 10 برس قید میں تبدیل
author img

By

Published : Feb 8, 2021, 9:34 PM IST

سعودی عرب نے سنہ 2012 میں حکومت مخالف مظاہروں میں کم عمری کی حیثیت سے حصہ لینے کے جرم میں گرفتار ہونے والے تین لڑکوں کی سزائے موت کو 10 برس قید میں تبدیل کر دیا ہے۔

سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کی طرف سے جاری ایک بیان میں‌ کہا گیا ہے کہ مملکت میں نئے عدالتی نظام کی تجدید کے بعد تین مجرمین کی سزاؤں میں تخفیف کی گئی ہے۔ ان ملزمین کو 10 برس تک سزائیں دی گئی تھیں۔ تاہم، سزاؤں میں تخفیف کے بعد انہیں آئندہ برس رہا کر دیا جائے گا۔

انسانی حقوق کمیشن کے مطابق، عدالت نے سزائے موت کے مجرم علی النمر کی سزائے موت کی سزا تبدیل کی ہے۔ اسے 10 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی جو ملزم پہلے ہی پوری کرچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنیامن نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات پر سماعت

انسانی حقوق کمیشن کے مطابق، شاہی فرمان کے تحت مارچ سنہ 2020 عدالتی اصلاحات کے نئے نظام کا اعلان کیا تھا جس میں نابالغ مجرمین کو دی گئی سزائے موت ختم کردی گئی تھی۔

saudi arabia commutes death sentences of 3 men jailed as minors
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور حکومت کے فرمان کے بعد سعودی عرب میں گذشتہ تین برسوں میں اختلاف رائے پر ایک بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن میں سماجی کارکنان، مذہبی رہنماؤں اور شاہی کنبہ کے افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے گذشتہ برس نومبر میں امریکی صدر منتخب ہونے سے قبل انسانی حقوق کے ریکارڈ پر سعودی عرب کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

سعودی عرب نے سنہ 2012 میں حکومت مخالف مظاہروں میں کم عمری کی حیثیت سے حصہ لینے کے جرم میں گرفتار ہونے والے تین لڑکوں کی سزائے موت کو 10 برس قید میں تبدیل کر دیا ہے۔

سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کی طرف سے جاری ایک بیان میں‌ کہا گیا ہے کہ مملکت میں نئے عدالتی نظام کی تجدید کے بعد تین مجرمین کی سزاؤں میں تخفیف کی گئی ہے۔ ان ملزمین کو 10 برس تک سزائیں دی گئی تھیں۔ تاہم، سزاؤں میں تخفیف کے بعد انہیں آئندہ برس رہا کر دیا جائے گا۔

انسانی حقوق کمیشن کے مطابق، عدالت نے سزائے موت کے مجرم علی النمر کی سزائے موت کی سزا تبدیل کی ہے۔ اسے 10 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی جو ملزم پہلے ہی پوری کرچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنیامن نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات پر سماعت

انسانی حقوق کمیشن کے مطابق، شاہی فرمان کے تحت مارچ سنہ 2020 عدالتی اصلاحات کے نئے نظام کا اعلان کیا تھا جس میں نابالغ مجرمین کو دی گئی سزائے موت ختم کردی گئی تھی۔

saudi arabia commutes death sentences of 3 men jailed as minors
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور حکومت کے فرمان کے بعد سعودی عرب میں گذشتہ تین برسوں میں اختلاف رائے پر ایک بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن میں سماجی کارکنان، مذہبی رہنماؤں اور شاہی کنبہ کے افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے گذشتہ برس نومبر میں امریکی صدر منتخب ہونے سے قبل انسانی حقوق کے ریکارڈ پر سعودی عرب کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.