ETV Bharat / international

یمن: ایندھن کی کمی سے صحت خدمات تباہی کے دہانے پر - shut down amid oil crisis in yemenn

بجلی کی کمی کے باعث آکسیجن فیکٹری بند ہونے سے صحت خدمات کا کمزور ڈھانچہ پوری طرح تباہ ہو سکتا ہے۔

oil crisis
oil crisis
author img

By

Published : Jul 27, 2020, 1:04 PM IST

یمن کے دارالحکومت صنعا میں التھاورا اسپتال کی آکسیجن فیکٹری کو ڈیزل آئل کی کمی کے باعث بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

التھاورا اسپتال کے ایک ڈاکٹر رادوان علی کا کہنا ہے کہ پلانٹ کے بند ہونے سے تباہی پھیل جائے گی۔

یمن: ایندھن کی کمی سے صحت خدمات تباہی کے دہانے پر

یہ آکسیجن پلانٹ حوثی کے زیر انتظام علاقوں میں واقع تمام اسپتالوں کو آکسیجن کی فراہمی کرتا ہے۔

التھاورا اسپتال کے آئی سی یو کے ڈائرکٹر، ڈاکٹر رادوان علی نے کہا کہ ''تیل کی قلت آکسیجن پلانٹ کو بند کرنے پر مجبور کر سکتی ہے اور اگر فیکٹری بند ہوگئی تو اس سے نہ صرف اسپتال میں بلکہ پورے جمہوریہ یمن میں تباہی پھیل سکتی ہے، کیونکہ التھاورا ہسپتال یمن کا سب سے اہم اور سب سے بڑا ہسپتال سمجھا جاتا ہے۔ اگر فیکٹری بند ہو گئی تو یقینی موت واقع ہوگی۔''

آکسیجن فیکٹری
آکسیجن فیکٹری

التھاورا اسپتال میں طبی عملہ انتباہ کر رہا ہے کہ اگر پلانٹ کام کرنا بند کر دیتا ہے تو اس کے نتیجے میں درجنوں مریض ہلاک ہوجائیں گے۔

انہوں نے بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اس کا حل نکالیں اور ملک میں تیل سے ماخوذ افراد کے داخلے کی اجازت دیں۔

حوثی حکومت میں یمنی آئل کمپنی کے ترجمان اسام المتوکیل کا کہنا ہے کہ تیل کمپنی کچھ بھی نہیں کر سکتی ہے۔ بحر احمر میں تیل لے جانے والے جہازوں کو قبضے میں لیکر انہیں ہودیدہ بندرگاہ میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے۔ المتوکیل نے ملک میں تیل کی قلت کو سمندری ڈکیتی قرار دیا ہے۔

صحت خدمات
صحت خدمات

انہوں نے کہا کہ ''بجلی کی کٹوتی کے باعث متعدد کلینک اور اسپتال بند ہونے کے دہانے پر ہیں، اس لئے تیل کی اہم ضرورت ہے۔ اگر ناکہ بندی جاری رہی تو آکسیجن فیکٹریاں بند ہو جائیں گی۔ تیل کمپنیاں کچھ نہیں کرسکتی ہیں۔ تیل کے جہازوں کو بلاجواز ضبط کیا گیا ہے۔ کورونا وائرس وبائی مرض کے باوجود انہیں انسانیت کی کوئی فکر نہیں ہے۔''

ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے صنعا میں لوگ پٹرول پمپوں کے باہر بظاہر نہ ختم ہونے والی قطاروں میں کھڑے ہو جاتے ہیں۔

یمن میں خانہ جنگی کی وجہ سے حوثیوں کے زیر انتظام بیشتر علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

یمن کے تنازعہ نے ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو ہلاک اور دنیا کی بدترین انسانی تباہی کا منظر دکھایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 30 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور دو تہائی آبادی کو غذائی امداد کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد پچھلے پانچ برسوں میں جنگ، بیماری اور بھوک کی مشترکہ تعداد سے تجاوز کر سکتی ہے۔

یمن کے دارالحکومت صنعا میں التھاورا اسپتال کی آکسیجن فیکٹری کو ڈیزل آئل کی کمی کے باعث بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

التھاورا اسپتال کے ایک ڈاکٹر رادوان علی کا کہنا ہے کہ پلانٹ کے بند ہونے سے تباہی پھیل جائے گی۔

یمن: ایندھن کی کمی سے صحت خدمات تباہی کے دہانے پر

یہ آکسیجن پلانٹ حوثی کے زیر انتظام علاقوں میں واقع تمام اسپتالوں کو آکسیجن کی فراہمی کرتا ہے۔

التھاورا اسپتال کے آئی سی یو کے ڈائرکٹر، ڈاکٹر رادوان علی نے کہا کہ ''تیل کی قلت آکسیجن پلانٹ کو بند کرنے پر مجبور کر سکتی ہے اور اگر فیکٹری بند ہوگئی تو اس سے نہ صرف اسپتال میں بلکہ پورے جمہوریہ یمن میں تباہی پھیل سکتی ہے، کیونکہ التھاورا ہسپتال یمن کا سب سے اہم اور سب سے بڑا ہسپتال سمجھا جاتا ہے۔ اگر فیکٹری بند ہو گئی تو یقینی موت واقع ہوگی۔''

آکسیجن فیکٹری
آکسیجن فیکٹری

التھاورا اسپتال میں طبی عملہ انتباہ کر رہا ہے کہ اگر پلانٹ کام کرنا بند کر دیتا ہے تو اس کے نتیجے میں درجنوں مریض ہلاک ہوجائیں گے۔

انہوں نے بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اس کا حل نکالیں اور ملک میں تیل سے ماخوذ افراد کے داخلے کی اجازت دیں۔

حوثی حکومت میں یمنی آئل کمپنی کے ترجمان اسام المتوکیل کا کہنا ہے کہ تیل کمپنی کچھ بھی نہیں کر سکتی ہے۔ بحر احمر میں تیل لے جانے والے جہازوں کو قبضے میں لیکر انہیں ہودیدہ بندرگاہ میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے۔ المتوکیل نے ملک میں تیل کی قلت کو سمندری ڈکیتی قرار دیا ہے۔

صحت خدمات
صحت خدمات

انہوں نے کہا کہ ''بجلی کی کٹوتی کے باعث متعدد کلینک اور اسپتال بند ہونے کے دہانے پر ہیں، اس لئے تیل کی اہم ضرورت ہے۔ اگر ناکہ بندی جاری رہی تو آکسیجن فیکٹریاں بند ہو جائیں گی۔ تیل کمپنیاں کچھ نہیں کرسکتی ہیں۔ تیل کے جہازوں کو بلاجواز ضبط کیا گیا ہے۔ کورونا وائرس وبائی مرض کے باوجود انہیں انسانیت کی کوئی فکر نہیں ہے۔''

ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے صنعا میں لوگ پٹرول پمپوں کے باہر بظاہر نہ ختم ہونے والی قطاروں میں کھڑے ہو جاتے ہیں۔

یمن میں خانہ جنگی کی وجہ سے حوثیوں کے زیر انتظام بیشتر علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

یمن کے تنازعہ نے ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو ہلاک اور دنیا کی بدترین انسانی تباہی کا منظر دکھایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 30 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور دو تہائی آبادی کو غذائی امداد کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد پچھلے پانچ برسوں میں جنگ، بیماری اور بھوک کی مشترکہ تعداد سے تجاوز کر سکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.