ETV Bharat / international

شام میں غیرملکی مداخلت ناقابل برداشت: روس - ترکی کے منصوبہ

شمالی شام میں فوجی مہم کی ترکی کے منصوبہ اور اس پر ترکی کی معیشت کو برباد کرنے سے متعلق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد روس کا یہ بیان آیا ہے۔

روس کا غیر ملکی مداخلت پر صدائے احتجاج (فائل فوٹو)
author img

By

Published : Oct 8, 2019, 12:18 PM IST

روس کے ایوان بالا کے مدافعتی اور دفاعی کمیٹی کے رکن فرینٹس كلنٹسووچ نے شمالی شام میں فوجی مہم کی ترکی کے منصوبہ اور اس پر ترکی کی معیشت کو برباد کرنے سے متعلق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان کے تناظر میں یہ بیان دیا ہے۔

پیر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ 'اگر ترکی شمالی شام میں فوجی آپریشن کرنے کے اپنے منصوبہ کے دائرے سے باہر جاکر کچھ بھی کرتا ہے تو ترکی کی معیشت تباہ ہو جائے گی۔'

كلنٹسووچ نے فیس بک پر لکھا ' شام میں ترکی کی ممکنہ کارروائی اور اس معاملہ میں امریکی رد عمل اس ملک میں امن عمل کولامحالہ پیچیدہ بنا دے گا۔ میں صرف اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ روس شام کے اندرونی معاملات میں کسی بھی طرح کی غیر ملکی مداخلت کا واضح طور پر مخالفت کرتا ہے'۔

خیال رہے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ہفتہ کو کہا تھا کہ 'ترکی آنے والے دنوں میں شمالی شام میں ایک فوجی مہم شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس مہم کا مقصد ترکی سے متصل شامی حد سے کرد جنگجوؤں کا صفایا کرنا اور وہاں ایک محفوظ علاقے بناکر شامی پناہ گزینوں کے لیے بازآبادکاری کرنا ہے۔'

اس کے بعد وائٹ ہاؤس نے اتوار کو کہا تھا کہ 'شمالی شام میں ترکی کی فوجی مہم کو امریکی فوج حمایت نہیں کرے گی۔'

قابل غور ہے کہ امریکہ نے دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جنگ میں کرد جنگجوؤں کی مددگار کے طور حمایت کی تھی جبکہ ترکی انہیں غیر قانونی بتائے گئے کردستان وزكرز پارٹی (پي كےكے) کی توسیع قرار دیتا ہے۔ ترکی 'پی كےكے' کو دہشت گرد تنظیم سمجھتا ہے۔

روس کے ایوان بالا کے مدافعتی اور دفاعی کمیٹی کے رکن فرینٹس كلنٹسووچ نے شمالی شام میں فوجی مہم کی ترکی کے منصوبہ اور اس پر ترکی کی معیشت کو برباد کرنے سے متعلق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان کے تناظر میں یہ بیان دیا ہے۔

پیر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ 'اگر ترکی شمالی شام میں فوجی آپریشن کرنے کے اپنے منصوبہ کے دائرے سے باہر جاکر کچھ بھی کرتا ہے تو ترکی کی معیشت تباہ ہو جائے گی۔'

كلنٹسووچ نے فیس بک پر لکھا ' شام میں ترکی کی ممکنہ کارروائی اور اس معاملہ میں امریکی رد عمل اس ملک میں امن عمل کولامحالہ پیچیدہ بنا دے گا۔ میں صرف اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ روس شام کے اندرونی معاملات میں کسی بھی طرح کی غیر ملکی مداخلت کا واضح طور پر مخالفت کرتا ہے'۔

خیال رہے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ہفتہ کو کہا تھا کہ 'ترکی آنے والے دنوں میں شمالی شام میں ایک فوجی مہم شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس مہم کا مقصد ترکی سے متصل شامی حد سے کرد جنگجوؤں کا صفایا کرنا اور وہاں ایک محفوظ علاقے بناکر شامی پناہ گزینوں کے لیے بازآبادکاری کرنا ہے۔'

اس کے بعد وائٹ ہاؤس نے اتوار کو کہا تھا کہ 'شمالی شام میں ترکی کی فوجی مہم کو امریکی فوج حمایت نہیں کرے گی۔'

قابل غور ہے کہ امریکہ نے دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جنگ میں کرد جنگجوؤں کی مددگار کے طور حمایت کی تھی جبکہ ترکی انہیں غیر قانونی بتائے گئے کردستان وزكرز پارٹی (پي كےكے) کی توسیع قرار دیتا ہے۔ ترکی 'پی كےكے' کو دہشت گرد تنظیم سمجھتا ہے۔

Intro:Body:

monday


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.