وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو گلاسگو میں COP26 چوٹی کانفرنس کے موقع پر اپنے فلسطینی ہم منصب محمد شطیہ سے ملاقات کی۔ اس دوران فلسطینی وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
فلسطینی وزیر اعظم کے دفتر کے سرکاری بیان کے مطابق، فروری 2018 میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے لیے وزیر اعظم مودی کے فلسطین کے آخری دورے کے بعد سے یہ فلسطین اور ہندوستان کے درمیان اپنی نوعیت کی پہلی ملاقات ہے۔
ملاقات کے دوران فلسطینی وزیر اعظم محمد شطیہ نے اپنے ہندوستانی ہم منصب کو فلسطین میں تازہ ترین سیاسی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے فلسطین اور ہندوستان کے تعلقات کو بڑھانے اور مضبوط کرنے کے ممکنہ طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ریاست فلسطین ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتی ہے، جس کا بین الاقوامی سیاست میں وزن بڑھتا جا رہا ہے۔
ملاقات کے دوران، فلسطینی وزیر اعظم نے کہا کہ "ہم ہندوستان کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے لیے تیار ہیں جو 2021-2022 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر کام کرتا ہے اور ۔ 2022-2024 کی مدت کے لیے انسانی حقوق کی کونسل کے لیے دوبارہ منتخب ہوا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں
- گلاسگو میں نریندر مودی اور بورس جانسن کی ملاقات، متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا
- وزیراعظم مودی کی اسرائیلی ہم منصب نفتالی بینیٹ سے ملاقات
- وزیراعظم مودی کی چانسلر انجیلا مرکل اور انڈونیشیائی صدر سے ملاقات
فلسطینی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم ہندوستان کی خارجہ پالیسی کے تاریخی تناظر کی بنیاد پر مشرق وسطی میں ایک مستحکم اور ممتاز ہندوستانی کردار کے منتظر ہیں، جس میں سب سے اہم فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور فلسطین کی ایک آزاد ریاست کے قیام کی حمایت کرنا ہے، فلسطینی وزیر اعظم نے کہا کہ یروشلم اس کا دارالحکومت ہے۔
ڈاکٹر شطیہ نے نشاندہی کی کہ بین الاقوامی تنظیمیں، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کی کونسل میں ہندوستان کے کردار کو مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا میں سلامتی اور استحکام کے حصول کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ تعاون میں سخت کوششوں کی ضرورت ہے، جو کی بھارت کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔
مزید برآں، شطیہ نے فلسطین کی فراخدلی سے مالی اور تکنیکی مدد کے لیے تعریف کی جو ہندوستان فلسطینی عوام کو فراہم کرتا ہے۔