امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور ان کے سیاسی مشیر جیرد کشنر کی قیادت میں منعقد ہونے والے دوروزہ مناما اجلاس کے خلاف فلسطینی عوام نے احتجاج کیا۔
فلسطینی عوام نے امریکہ کا 'مڈل ایسٹ پیس پلان' یعنی مشرق وسطیٰ امن معاہدے کے خلاف جم کر احتجاج کیا ہے۔
فلسطینی رہنماوں کا کہنا ہے کہ یہ دوملکوں کے مسائل کے حل کے نام پر سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ اس اجلاس میں متعدد عرب ممالک جیسے اردن، مصر، متحدہ عرب امارت، سعودی عربیہ نے اپنے نمائیندون کو بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکہ کے مطابق اس منصوبے کے ذریعے سے فلسطین کے پسماندہ طبقہ کو اپنے نظریات بدلنے سماج کو نیا آئینہ دکھانے میں کافی معاون ثابت ہوگا، اس کے ذریعے سے وہاں کی قیادت میں مزید استحکام آئے گا۔
امریکہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس منصوبے کے ذریعے وہاں کی شرح نمو، روزگار میں مزید اضافہ ہوگا، تاہم فلسطینی عوام اس منصوبے کا بائیکاٹ کررہی ہے، ان کا ماننا ہے کہ یہ سیاسی حربہ کے سوا کچھ بھی نھیں ہے۔