اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل 27 دسمبر 2020 کو عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے خلاف اسرائیلی عوام کو ویکسین فراہم کرے گا۔
بنیامن نیتن یاہو نے دعوی کیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو ویکسین مہیا کرنے والے دنیا کے پہلے ملک کے طور پر شامل ہوں گے۔ تو دوسری طرف اسرائیل کے بیشتر شہری بنیامن نیتن یاہو کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ویکسینیشن مہم کا مقصد:
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اس مخالفت کی مہم کو جلد ختم کرنے یا اس میں نرمی لانے کے لیے ویکسینیشن مہم کو جلد شروع کریں گے۔
نیتن یاہو نے فائزر ویکسین کی خوراک کی پہلی کھیپ کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ملک کے لئے 'جشن کا بڑا دن' قرار دیا۔
آنے والے دنوں میں ہزاروں اضافی خوراکیں متوقع ہیں۔
- عوام کی صحت پر خصوصی توجہ
نیتن یاہو نے کہا کہ وہ عوام کی صحت کی خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔
نیوز کانفرنس میں نیتن یاہو نے کہا کہ '27 دسمبر سے عوامی ویکسینیشن مہم شروع ہوگی جس میں ایک دن میں 60،000 افراد کو ویکسین کی گنجائش ہوگی'۔
'جن لوگوں کو ویکسین دی جائے گی، ان کے موبائل نمبر پر اس سے متعلق میسیج بھی ارسال کیا جائے تاکہ وہ آزادانہ طور پر نقل مکانی کرسکیں اور معیشت کی بحالی میں مدد دیں اور دوسروں کو بھی پولیو کے قطرے پلانے کی ترغیب دیں۔
اس بارے میں فوری طور پر تصدیق نہیں ہوسکی کہ اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے یا حماس کے زیر اقتدار غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو ویکسین فراہم کرے گا یا نہیں۔
اس سے قبل بدھ کے روز اسرائیل کے وزیر خارجہ گبی اشکنازی نے کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے صحت سے متعلق کارکنوں سمیت سب سے زیادہ کمزور فلسطینیوں کو کورونا ویکسین دستیاب کرنے پر غور کیا جائے گا، لیکن اس بارے میں تاحال یقین دہانی نہیں کی گئی۔
مرکزی اطلاعات فلسطین میں گزشتہ ہفتے مغربی کنارے میں کورونا وائرس کے 3000 سے زیادہ نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ تو وہیں وبائی امراض کے آغاز کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 84،000 سے زیادہ کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں۔
- مزی پڑھیں: اسرائیلی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج
وزارت کے اعدادوشمار کے مطابق 700 سے زیادہ فلسطینی اس بیماری سے ہلاک ہوچکے ہیں۔