عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے نئے برس کے آغاز سے قبل عراق کے ایک چرچ کا دورہ کیا۔ وزیراعظم کی آمد کے ساتھ ہی چرچ کے عیسائی راہبوں نے شاندار انداز میں استقبال کیا۔
انھوں نے لیڈی آف سالویشن چرچ میں کرسمس کے موقع پر خطاب بھی کیا۔
اس دورہ میں مصطفیٰ الکاظمی کے ساتھ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے جینین ہینس بھی شریک تھے۔ عراق کے وزیراعظم نے چرچ میں شریک ہوکر ملک کی عیسائی برادری سے یگانگت کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ سنہ 2010 میں عسکریت پسندوں کی طرف سے لیڈی آف سالویشن چرچ پر حملہ کیا گیا تھا۔ یہ حملہ عراق کے عیسائیوں کے خلاف اب تک کا سب سے مہلک حملہ سمجھا جارہا ہے۔
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے چرچ میں شریک بہت دیر تک اپنا وقت گزارا۔
القدیمی نے کہا کہ 'حکام ان کی حفاظت اور بے گھر افراد کو ان کے گھروں کو واپس کرنے کے لئے مسلسل کوشش کر رہے ہیں'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'عراق میں مسلم۔عیسائی بھائی چارہ اور حب الوطنی کا یہ ایک نمونہ ہے'۔
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے آخر میں کہا 'ہم قابل احترام عیسائی برادری اور اس مبارک دین کی حفاظت کے لیے کوشاں ہیں'۔