غزہ کی پٹی میں جاری تشدد کے دوران 30 سے زائد اسکولوں کو نقصان پہنچا ہے اور فی الحال وہاں کوئی اسکول نہیں کھل رہا ہے۔
یہ اطلاع یونیسف وسطی ایشیا اور شمالی افریقہ کے علاقائی مواصلات کے سربراہ جولیٹ ٹوما نے دی ہے۔
جولیٹ ٹوما نے کہا کہ "غزہ میں 30 سے زیادہ اسکولوں کو نقصان پہنچا ہے اور اس سے یقینی طور پر بچوں کی تعلیم متاثر ہوگی اور موجودہ صورتحال کی وجہ سے غزہ میں کوئی اسکول نہیں چل رہا ہے۔"
انہوں نے زور دے کر کہا کہ "اسکولوں کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے لیکن اسکولوں کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ہمیں جنگ بندی کی ضرورت ہے اور ہمیں تشدد کو روکنا ہوگا۔ "
واضح رہے کہ فلسطین میں 2014 کے بعد سے یہ سب سے بدترین صورتحال ہے۔ مسجد اقصیٰ میں فلسطینی باشندوں پر اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے ذریعہ حملے کیے جانے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے کے بعد غزہ میں تباہی
یہ بھی پڑھیں: مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی باشندوں کے درمیان جھڑپ
یہ بھی پڑھی: یوم القدس کے موقع پر اسرائیلی پولیس اور فلسطینی نوجوانوں میں جھڑپ، 136 زخمی
یہ بھی پڑھیں: ایران نے مسلم دنیا سے اسرائیل کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں 43 فلسطینی ہلاک، 300 سے زائد زخمی
اس دوران حماس نے اسرائیلی علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے گولہ باری کی جبکہ اسرائیل نے فلسطینی باشندوں اور حماس کو نشانہ بناتے ہوئے ہوائی حملے کیے۔ ان ہوائی حملوں میں بڑی تعداد میں فلسطینی باشندے ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔