لبنان کے صدر ميشال عون نے کہا ہے کہ ملک کو اقتصادی بحران Lebanon Economic Crisis سے نکلنے میں چھ سے سات سال لگ جائیں گے۔ عون نے یہ بھی کہا کہ اس کے لیے ملک کو کچھ اہم تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا ’’تبدیلیاں بلاشبہ ہوں گی۔ ہمارے سوچنے اور کام کرنے کے انداز میں تبدیلی آئے گی۔ اس وقت ہم جس صورتحال سے دوچار ہیں وہ غلط طریقے اپنانے، غبن، بدعنوانی میں ملوث ہونے اور حکمرانی کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔ اس کی وجہ سے کچھ تبدیلیاں ہونی ضروری ہیں۔ لبنان کو اس بحران سے نکلنے کے لیے چھ سے سات سال درکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان میں خوفناک معاشی بحران، بیروت بینک کے قریب ڈپازیٹرز کا ہنگامہ
واضح رہے کہ سال 2019 سے لبنان کو شدید اقتصادی بحران Lebanon Economic Crisis کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے، بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں۔ 4 اگست 2020 کو بیروت میں ہونے والے زبردست دھماکے سے صورتحال مزید سنگین ہوگئی۔
یو این آئی