لبنان میں کورونا وائرس کے انفیکشن میں ڈرامائی اضافے اور وائرس سے نمٹنے کی بڑھتی ہوئی تنقید کے درمیان لبنانی حکومت نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کو سخت کر دیا ہے، جس میں 11 روز تک مسلسل 24 گھنٹے کا کرفیو بھی شامل ہے۔
حکومت نے 14 اور 25 جنوری کے درمیان 'صحت ایمرجنسی' کا اعلان کیا ہے، جس میں 24 گھنٹے کا کرفیو بھی شامل ہے۔
لبنان کے ہائی ڈیفنس کونسل کے ترجمان جنرل محمود الاسمار جو لبنان کے صدر عون مشیل کا بیان پڑھ رہے تھے، نے کہا کہ 'ہم ہسپتالوں کے سامنے بڑ رہی بھیڑ پر خاموش نہیں رہ سکتے ہیں'۔
لبنان نے صرف گذشتہ ہفتے ہی ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔ لیکن وزیر صحت اور سرکاری کمیٹی کے عہدیداروں سمیت بہت سے لوگوں نے اس لاک ڈاؤن میں بہت ڈھیل دی تھی۔ اس لاک ڈاؤن میں بہت سے شعبوں مثلا سبزی فروشوں، پودوں کی نرسریوں اور فیکٹریوں کو چھوٹ دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا نئی بستیاں قائم کرنے کا اعلان
لبنان میں مسلسل کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں اور اس کی وجہ سے ہسپتالوں میں بیڈ ختم ہوگئے ہیں۔
فروری سے لیکر اب تک لبنان میں دو لاکھ 22 ہزار 391 سے زیادہ کورونا انفیکشن مریض اور 1629 اموات ریکارڈ کی گئیں ہیں۔
ہسپتالوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ کورونا مریضوں کے علاج کے لیے نئے ہسپتال بنائے جائیں یا تو کوئی دوسری جگہ دی جائے جہاں ان کا علاج کیا جاسکے۔
ان کا کہنا ہے کہ نئے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے تمام ہسپتالوں میں کم از کم 15000 بستروں کی ضرورت ہے۔