آرامکو نے اپنے حصص میں عوامی حصہ داری (آئی پی او) کی قیمت 32 ریال (8.53 امریکی ڈالر) فی شیئر رکھی ہے۔ جو اپنے ہدف کی حد کو پار کرچکا ہے۔
سعودی تیل تنصیبات آرامکو نے 2014 کے وال اسٹریٹ میں پہلی بار چینی خوردہ کمپنی علی بابا کے ذریعہ 25 بلین امریکی ڈالر کے سرمایہ کاری کی حد کو پار کر چکا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی آرامکو سعودی عرب کی قومی پٹرولیم اور قدرتی گیس کمپنی ہے جو سعودی عرب کے شہر دہران میں واقع ہے۔ یہ آمدنی کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔
بلومبرگ نیوز کے اکاؤنٹس کے مطابق سعودی آرامکو دنیا کی سب سے زیادہ منافع بخش کمپنی ہے۔
سعودی دارالحکومت ریاض کے تڈاول اسٹاک ایکسچینج کے ذرائع نے کہا ہے کہ 'وہ شام 9:30 سے ایک گھنٹے کے لیے ارمکو کے حصص کی شروعاتی نیلامی کرے گی۔ جس کے بعد قیمتوں میں بدلاؤ اور ڈسکاوئٹ 10 فیصد تک تجارت ہوگی۔
کمپنی کے ذرائع کے مطابق 'وہ اضافی حصص فروخت کرکے مجموعی طور پر 29.4 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ سکتی ہے'۔
آرامکو مارکیٹ لانچ تیل کی قیمت 1.7 ٹریلین ڈالر ہوتی ہے، جو ایپل اور مائیکروسافٹ سمیت ٹریلین ڈالر کلب میں دیگر فرموں سے کہیں آگے ہے۔
آرامکو سنہ 2016 میں سب سے پہلے فروخت ہونے والے اسٹاک کا اعلان سب کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں : بنارس سے دبئی کے لیے تازہ سبزیوں کی پہلی کھپت روانہ
ذرائع کے مطابق حکومت دولت مند خاندانوں اور اداروں کو ارمکو کے حصص خریدنے کے لئے راضی کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو کہ 2 کھرب ڈالر تک پہنچنے کی آخری کوشش میں ناکام ہے۔
ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کو دو تہائی حصص کی پیش کش کی گئی۔ لیڈ آئی پی او منیجر سمبا کیپیٹل کے مطابق 'سعودی حکومتی اداروں کا ادارہ کفایت شعور کا 13.2 فیصد ہے اور اس میں تقریبا 2.3 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ہے'۔
بتادیں کہ سعودی تیل تنصیبات آرامکو شہزادہ محمد بن سلمان کے سعودی ویژن 2030 کا ایک حصہ ہے۔ اس ویژن کا مقصد تیل پر انحصار کو کم کر کے سیاحت، تفریح، غیر توانائی کی صنعتوں اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔