بھارت اور اسرائیل اگلے ماہ آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات شروع کرنے پر متفق ہو گئے ہیں اور دونوں ممالک نے ان کے کووڈ ٹیکہ سرٹیفیکیشن کو تسلیم کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے پیر کو اسرائیلی وزیر خارجہ یایئر لیپڈ کے ساتھ اپنی ملاقات کو انتہائی مثبت قرار دیتے ہوئے اس کا اعلان کیا ہے۔
ایس جے شنکر نے کئی ٹویٹ کرتے ہوئے میں کہا ’’ اسرائیل کے وزیر خارجہ یایئر لپیڈ کے ساتھ بات چیت بہت ہی مثبت رہی، علاقائی اور عالمی مسائل پر وسیع گفت و شنید ہوئی، اگلے ماہ آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات شروع کرنے پررضا مندی ، دونوں ممالک کورونا ویکسینیشن سرٹیفیکیشن کو تسلیم کرنے پر رضامندی اور اسرایئل کا بین الاقوامی شمسی اتحاد کے نئے رکن کے طور پرخیرمقدم کیا گیا۔ اس دوران اسرائیلی وزیر توانائی کارین الحرار نے بین الاقوامی شمسی اتحاد میں شمولیت کے معاہدے پر دستخط کیے۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر اور اسرائیلی وزیر خارجہ یایئر لیپڈ کے درمیان ہوئی بات چیت کے حوالے سے اسرائیلی وزارت خارجہ نے کئی ٹویٹ کئے ’’آج اسرائیلی وزیر خارجہ یایئر لیپڈ اور ان کے بھارتی ہم منصب کے درمیان ایک کامیاب میٹنگ اختتام پذیر ہوئی‘‘۔
ڈاکٹر جئے شنکر نے میٹنگ کے بعد اپنے بیان میں اسرائیل کے آئی ایس اے میں شامل ہونے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوپ-26 میٹنگ قریب آنے کے سبز ترقی سبز معیشت کے ہمارے ایجنڈے میں پیش رفت بہت اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے کاروباری نمائندوں کے ساتھ ان کی ملاقات بہت کامیاب رہی اوراس دونوں ممالک کے درمیان اختراع ، ڈیجیٹل ، سبز ترقی اورطبی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھارت اسرائیل سفارتی تعلقات کے 30 ویں سال میں داخلے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے افسر ہندوستان اسرائیل ایف ٹی اے پر مذاکرات شروع کرنے پر رضامند ہیں۔ نومبر میں پہلی میٹنگ ہوگی اور جون 2022 تک مذاکرات مکمل ہونے کا امکان ہے۔
اس کے بعد آج یعنی پیر کے روز بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر رات 10:15 بجے امریکہ ، اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کی ورچوئل کواڈ میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ جے شنکر اور اسرائیل کے یائر لیپڈ تل ابیب سے جبکہ دیگر دو اپنے ریاستی دارالحکومتوں سے شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایس جے شنکر نے بھارت کے لیے تاریخی اہمیت کے حامل مقامات کا بھی دورہ کیا اور 1960 میں سرودائے ورکرز کی جانب سے لگائے گئے (بھوڈان گریو) کی یاد میں ایک تختی کی نقاب کشائی بھی کی۔
اس کے علاوہ انہوں نے یاد وشم میں ہولوکاسٹ کے متاثرین کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ یادگار انسانی لچک کے جذبے کا ثبوت ہے اور برائی سے لڑنے کے ہمارے عزم کو مضبوط کرتی ہے۔
اتوار کے روز انہوں نے اسرائیل میں ہندوستانی یہودی کمیونٹی سے بھی ملاقات کی اور ہندوستان اور اسرائیل کے تعلقات میں ان کی کئی گنا شراکت کی تعریف کی۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ وہ آنے والے برسوں میں دونوں فریقوں کو مزید قریب لائیں گے۔
وزارت خارجہ کے مطابق، ہندوستان اور اسرائیل نے جولائی 2017 میں وزیر اعظم مودی کے اسرائیل کے تاریخی دورے کے دوران دوطرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک شراکت داری میں بڑھایا ہے۔