اسرائیل کے شہر تل ابیب میں ہزاروں لوگوں نے ہفتے کے روز مظاہرہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کورونا وائرس وبا کے باعث پیدا ہونے والی معاشی پریشانیوں سے نمٹنے میں ناکام ہوئے ہیں۔
اسرائلیوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران حکومت کی پابندیوں اور بندشوں کے باعث ہزاروں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں لیکن حکومت نے انہیں معاوضہ دینے کا کوئی طریقہ کار تیار نہیں کیا ہے۔
اس دوران ملک میں بے روزگاری میں 20 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور نیتن یاہو نے اپنی مقبولیت کو کم کیا ہے۔
وسطی تل ابیب کے رابن اسکوائر میں ہونے والے احتجاج میں بےروزگار اور کاروباری افراد و کاروباری مالکان جمع ہوئے۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے سماجی فاصلے کے اصولوں پر عمل نہیں کیا، حالانکہ اس دوران انہوں نے ماسک پہنا تھا۔
واضح ہو کہ جمعرات کو نیتن یاھو نے ایک معاشی ''سیفٹی نیٹ'' کا اعلان کیا تھا تاکہ آئندہ سال پیدا ہونے والی صورت حال کے دوران محنت کشو اور کاروباریوں کو فوری راحت پہنچائی جا سکے۔
حکومت اتوار کے روز اس منصوبے کی منظوری دے سکتی ہے۔